News Details

29/09/2021

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت بدھ کے روز ڈینگی وائرس کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں صوبے میں ڈینگی وائرس کی تازہ صورتحال اور ڈینگی کے تدارک کے لئے حکومتی اقدامات اور دیگر متعلقہ اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں ڈینگی کی روک تھام کے لئے ایک مو ¿ثر مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس مقصد کے لئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں صوبائی سطح پر الگ کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔کمیٹی اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کی ذمہ داریوں کا تعین کرنے کے علاوہ ڈینگی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی مانیٹرنگ کرے گی اورڈینگی صورتحال کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو ہفتہ وار رپورٹ پیش کرے گی۔ اجلاس کو متعلقہ حکام کی طرف سے صوبے میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد، ڈینگی مریضوں کیلئے علاج معالجے کے انتظامات ، بیماری کی روک تھام کے لئے اقدامات اور دیگر مختلف امور پر بریفنگ دی گئی، وزیر اعلی کے معاون خصوصی کامران بنگش، متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں، کمشنر پشاور اور محکمہ صحت کے متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میںشرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں ڈینگی کی صورتحال کنٹرول میں ہے، صوبہ بھر میں اب تک ڈینگی کے 1173 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ، جس میں سے 1068مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔صوبہ بھر میں اس وقت ڈینگی کے 105 مریض زیر علاج ہیں اور صوبے میں اب تک ڈینگی سے کوئی اموات نہیں ہوئیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ضلع پشاور میں ڈینگی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن کی تعداد 253 ہے اور ان میں سے اب تک 213 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ ضلع پشاور میں ڈینگی کے حوالے سے 10 ہاٹ سپاٹس کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس ضمن میں ڈینگی کی روک تھام کے لئے ایک جامع ایکشن پلان منظور کر لیا گیا ہے۔ ڈینگی کی روک تھام کے لئے درکار تمام ضروری ادویات اور سامان اضلاع کو فراہم کردیا گیاہے۔ لوکم سسٹم کے تحت اینٹمالوجسٹ بھرتی کرکے 20 اضلاع میں تعینات کئے گئے ہیںجبکہ 37 ریگولر اینٹمالوجسٹ کی بھرتی کا عمل بھی جاری ہے اور جلد اضلاع میں تعینات کیے جائیں گے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں کم سے کم 10 بستروں پر مشتمل ڈینگی یونٹس قائم کئے گئے ہیں اور تمام اضلاع میں ڈینگی فوکل پرسنز تعینات کئے گئے ہیں، پشاور سمیت دیگر ہائی رسک اضلاع میں فری میڈیکل کیمپس بھی لگائے جارہے ہیں اور ڈینگی مچھر کے خاتمے کے لئے مچھر مار اسپرے اور فومیگیشن مہم جاری ہے۔ ہاٹ سپاٹس میں ڈینگی لاروا کوختم کرنے کے لئے کیمیکل اسپرے کئے جارہے ہیں۔ اجلاس میں ڈینگی کے حوالے سے بڑے پیمانے پر عوام کو آگہی دینے کے لئے میڈیا اسٹریٹجی تشکیل دینے اور روزانہ کی بنیادوں پر آگہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا اور جن ہاٹ اسپاٹس میں پینے کے پانی کی فراہمی، گلی کوچوں کی پختگی ، بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے مسائل درپیش ہیں متعلقہ حکام کو ان مسائل کے فوری حل کے لئے پلان تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو ڈینگی ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد جبکہ محکمہ صحت کو ڈینگی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی موثر مانیٹرنگ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اُنہوںنے کہا کہ ڈینگی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں اگرکوئی مسائل درپیش ہوں تو آگاہ کیا جائے۔ صوبائی حکومت اس سلسلے میں تمام وسائل فراہم کرے گی۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی کہ گھر گھر آگہی مہم کے لئے رضا کاروں کی خدمات حاصل کی جائیں ، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ڈینگی کے حوالے سے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کریں اور ان اجلاسوں میں متعلقہ ممبران صوبائی اسمبلی کی شرکت کو بھی یقینی بنایا جائے۔ ڈینگی کے موثر تدارک کے لئے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں کوآرڈنیشن کیلئے ایک موثر میکنزم ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈینگی صورتحال کی خود مانیٹرنگ کر رہا ہوں، صورتحال کنٹرول میں ہے تاہم حکومت کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہے اورڈینگی کے تدارک کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے