News Details

27/09/2021

صوبے میں اشیائے خوردو نوش کی دستیابی اور ان کی قیمتوں سے متعلق اعلیٰ سطح کاایک اجلاس پیر کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا

جس میں اشیائے ضروریہ کی تازہ قیمتوں اور دستیابی کی صورت میں حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر عمل درآمد اور گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر خوراک عاطف خان ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، سیکرٹری خوراک خوشحال خان کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس کو صوبے میں اشیائے خوردو نوش کی موجودہ قیمتوں ، اشیائے ضروریہ کی دستیابی کی صورتحال اور دیگر اُمور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے صوبے میں چار اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں کمی آئی ہے جن میں آٹا، چینی ، پیاز اور لہسن شامل ہیں۔ نو اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے جن میں باسمتی چاول ، بیف، مٹن ، گھی ، دال مسور، دال مونگ اور دیگر شامل ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں آٹے کی سپلائی اور قیمتوں کی صورتحال مستحکم رہی ہے ۔اس کے علاوہ صوبے میں چینی کی قیمتوں کوکنٹرول کرنے کے سلسلے میں یکم ستمبر سے 23 ستمبر تک 2145 یونٹس چیک کئے گئے اور سرکاری نرخ سے زائد میں چینی بیچنے پر ڈیڑھ لاکھ روپے کے جرمانے عائدکئے گئے ۔ یکم ستمبر سے 23 ستمبر تک صوبے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوںکے سلسلے میں 2379 یونٹس چیک کئے گئے اور زیادہ قیمتیں وصول کرنے پر 186 ایف آئی آرز درج کی گئیںاور 268 یونٹس کو سیل کیا گیا ۔ مزید بتایا گیا کہ سرکاری نرخنامے کی عدم دستیابی پر 105 ایف آئی آرز درج کی گئیں اور 195 دکانوں کو سیل کیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ یکم ستمبر سے اب تک پاکستان سٹیزن پورٹل پر زیادہ قیمتیں وصول کرنے سے متعلق 403 شکایات درج کی گئیں جن میں سے 294 شکایات پر کاروائی عمل میں لائی گئی جبکہ دیگر پر ٹائم لائنز کے مطابق کاروائی ہو رہی ہے ۔ شکایات پر کاروائی کے لحاظ سے عوامی اطمینان کی شرح 62 فیصد رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے سلسلے میں انتظامیہ کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے ان اقداما ت کا تسلسل جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے اپنی گفتگو میں کہاکہ اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کیلئے تمام تر ضروری اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری پر کڑی نظر رکھی جائے اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ زیادہ قیمتیں وصول کرنے کے حوالے سے عوامی شکایات پر بھی فوری اور موثر کاروائیاں عمل میں لائی جائیں اور عوام کے اطمینان کی سطح کو مزید بڑھایا جائے ۔