News Details

23/09/2021

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے کو فوڈ سکیورٹی کے حوالے سے مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے اوران سے موثر انداز میں نمٹنے اور صوبے کو زرعی پیداوار میں خود کفیل بنانے کیلئے چشمہ رائٹ بینک کینال کا منصوبہ انتہائی ناگزیر ہے

جس پر عمل درآمد سے جنوبی اضلاع کی ہزاروں ایکڑ بنجر زمین سیراب ہو گی جسے نہ صرف جنوبی اضلاع بلکہ پورے صوبے میں زرعی انقلاب آئے گا۔ وزیراعلیٰ نے امید ظاہر کی ہے کہ اس اہم منصوبے پر عمل درآمد کے سلسلے میں وفاقی حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی اور وزیراعظم عمران خان اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد صرف وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہی ممکن ہے۔ وہ جمعرات کے روز ڈیرہ اسماعیل خان میں محکمہ زراعت خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام کسان کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن اور احکامات کی روشنی میں زراعت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، پہلی دفعہ زراعت کے شعبے کا سالانہ بجٹ 700 ملین سے بڑھا کر آٹھ ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ زراعت کے شعبے کیلئے 5 ارب روپے کا اضافی فنڈ بھی مختص کیا گیا جبکہ وفاق کی طرف سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری اس کے علاوہ ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت زراعت کی ترقی کے ساتھ ساتھ ڈیموں کے کمانڈ ایریا کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ موجودہ صوبائی حکومت سے پہلے صوبے میں صرف 14 واٹر کورسز مکمل کئے گئے تھے جبکہ اس دور حکومت میں اب تک 140 واٹر کورسزمکمل کئے گئے، 80 مزید واٹر کورسز آئندہ دو مہینوں میں مکمل کئے جائیں گے اور اگلے دو سالوں میں 400 واٹرکورسز کا منصوبہ مکمل کیا جائے گاجسے صوبے میں ایک لاکھ 96 ہزار ایکڑ زمین سیراب ہو گی اور صوبے میں زراعت کے شعبے میں ایک انقلاب آئے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں ڈیری فارمنگ کے شعبے کو فروغ دینے کیلئے اقدامات ا ±ٹھارہی ہے تاکہ زمیندار اپنے پاو ¿ں پر کھڑے ہو سکیں۔ ڈیری فارمنگ کے ساتھ ساتھ ٹراو ¿ٹ فش فارمنگ کے شعبے کو بھی فروغ دیا جارہا ہے اور آج صوبہ ٹراو ¿ٹ فش برآمد کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ محمود خان نے کہا کہ پہلے صوبے میں زراعت کا محکمہ 25 ویں نمبر پر تھا اور اب زراعت کا محکمہ صوبائی حکومت کے ٹاپ کا محکمہ بن گیا ہے کیونکہ ہم نے ہر صورت اور ہرقیمت پر اس شعبے کو اوپر اٹھانا ہے۔ کسان کنونشن کے مہمان خصوصی وزیراعظم پاکستان عمران خان نے صوبے میں کسان کارڈ اسکیم کے اجراءکے علاوہ ایگریکلچریونیورسٹی ڈی آئی خان کی عمارت اور گومل زام ڈیم کمانڈ ایریا کے علاوہ زرعی تحقیقاتی اسٹیشنز کا باضابطہ افتتاح کیا۔ کسان کارڈ اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت کسانوں کو زرعی مشینری کے علاوہ بیجوں، کھادوں ،کیڑے مار ادویات وغیرہ کی خریداری پر سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت کسانوں کو بلاسود / کم مارک اپ والے قرضے فراہم کئے جائیں گے اس کے علاوہ قدرتی آفات سے فصلوں کو ہونے والے نقصاناکی صورت میں مالی معاونت اور فصلوں کے انشورنس سہولیات کی بھی فراہم کی جائے گی