News Details
08/09/2021
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے مستحق لوگوں کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں ایک اور اہم ا ور عوام دوست قدم کے طور پرکڈنی ، لیور ، بون میرو، ٹرانسپلانٹس اور تھیلیسمیا سمیت مختلف سات مہنگی بیماریوں کے مفت علاج معالجے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ،سیکرٹری صحت امتیاز حسین شاہ، سیکرٹری ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن یحییٰ اخوانزادہ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر ذوالفقار علی شاہ، سیکرٹری اندسٹریز ہمایون خان، ڈی جی ہیلتھ کے علاوہ دیگرمتعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ کو ان بیماریوں کے مفت علاج معالجے کے طریقہ کار پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ بیماریوں کے مفت علاج معالجے کو صحت کارڈ پلس سکیم میں شامل کیا جا سکتا ہے یا اس کیلئے الگ پروگرام کا اجرا بھی ممکن ہے۔اس سلسلے میں وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان دونوں آپشنز پر ہوم ورک مکمل کرکے قابل عمل تجاویز منظوری کیلئے پیش کی جائیں ۔اپنی گفتگو میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ طریقہ کار جو بھی ہو مقصد صوبے کے مستحق لوگوں کو ان مہنگی بیماریوں کے علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کرنا ہے اوراس مقصد کیلئے تمام ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ اجلاس کے شرکاءکو صوبے کے مستحق خاندانوں کو مفت راشن کی فراہمی کیلئے مجوزہ فوڈ کارڈ سکیم اور مستحق طلبہ کی مفت تعلیم کیلئے ایجوکیشن کارڈ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فوڈ کارڈ سکیم کے تحت صوبے کے مستحق خاندانوں کو ماہانہ کی بنیاد پر مفت راشن فراہم کی جائے گی جو بنیادی اشیائے خوردو نوش پر مشتمل ایک پیکج ہو گا۔اجلاس کے شرکاءکو آگاہ کیا گیاکہ اس سکیم پر عمل درآمد کیلئے ابتدائی طور پر مختلف ماڈلز تیار کئے گئے ہیں جن میں سے ایک قابل عمل اور آسان ماڈل کا انتخاب کیا جائے گا۔ایجوکیشن کارڈ سکیم کے بارے میں بتایا گیا کہ اس سکیم کے تحت مستحق خاندانوں کے طلبہ کے تعلیمی اخراجات کی مد میں صوبائی حکومت معاونت فراہم کرے گی ۔ تمام سرکاری سکولوں میں داخلہ فیس کی معافی ، بورڈ امتحانات کیلئے امتحانی فیس کی معافی ، یونیفارم کی مفت فراہمی، اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں کتابوں کی مفت فراہمی، مستحق لوگوں کو سرکاری جامعات ، کالجز اور مدارس کی ٹیوشن فیس کی مد میں حکومت کی جانب سے معاونت سمیت دیگر تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اگلے دو سے تین ماہ میں ان تینوں سکیموں کے اجراءکیلئے جملہ معاملات کو حتمی شکل دی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے ان مجوزہ اسکیموں کو فلاحی ریاست کے وژن کی جانب اہم پیشرفت اور صوبائی حکومت کا عوام دوست منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے فلاحی ریاست کے وژن کی تکمیل کیلئے نہ صرف پر عزم ہےبلکہ اس سمت میں نتیجہ خیز اقدامات بھی اُٹھا رہی ہے ۔اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے وعدے کے مطابق ایجوکیشن کارڈ ، فوڈ کارڈ اور کسان کارڈ پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔اُنہوںنے کہاکہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے کمزور اور مستحق طبقوں کا خصوصی خیال رکھے اور صوبائی حکومت اس سلسلے میں تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی ۔