News Details
28/08/2021
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں مکمل شدہ نئے کالجز میں ستمبر 2021 سے کلاسز کے باضابطہ اجراءکو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے
اور متعلقہ حکام کو اس مقصد کے لئے کالجوں کی مکمل شدہ عمارتوں کی ہینڈنگ/ ٹیکنگ اوور سمیت دیگر تمام پیشگی انتظامات بروقت یقینی بنانے کا کہا ہے۔ انہوں نے صوبہ بھر بشمول ضم اضلاع میں کالجوں کے قیام کے جاری اور نئے منصوبوں کو بھی تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے پہلے سے موجود اعلیٰ تعلیمی اداروں کو سہولیات کی فراہمی اور نئے کالجوں کے قیام پر خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے جس کو نتیجہ خیز بنانے اورطلباءو طالبات کو تعلیم کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لئے تمام نئے قائم کئے گئے کالجوں کو بروقت فعال بنانا گزیر ہے۔ وہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں محکمہ اعلیٰ تعلیم کے ایک اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا۔ اجلاس کو صوبے میں فعال کالجز ، نئے مکمل شدہ کالجز، زیر تعمیر اور رواں مالی سال کے لئے مجوزہ کالجز کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم داو ¿د خان اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبہ بھر میں 303 کالجز فعال ہیں جن میں سے 177 مردانہ اور 126 زنانہ کالجز ہیں۔ اسی طرح کل 67کالجز زیر تعمیر ہیں جن میں سے 29 زنانہ کالجز ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال 2021-22کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مزید 42 نئے کالجز تجویز کئے گئے جن میں سے 12 کالجز ضم اضلاع کے لیے ہیں۔ گزشتہ مالی سال (2020-21)کے دوران صوبے میں 20 کالجز مکمل کئے گئے ہیں جبکہ مزید 25کالجز اس وقت تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ صوبے کے شہری اور دیہاتی علاقوں میں نئے کالجز کے قیام کے لئے درکار زمین کیلئے ایک جامع سمری تیار کر لی گئی ہے ۔ اسی طرح صوبے میں سپیشلائزڈ کالجز کے قیام کیلئے پلان بھی تیار ہے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں نئے کالجز کے قیام پر اب تک کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مکمل شدہ تمام کالجز کو بروقت فعال بنانے کے لئے بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ خصوصی طور پر مکمل شدہ عمارتوں کی ہینڈنگ / ٹیکنگ اوور میں تاخیر نہیں ہونی چاہیئے ورنہ ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ نئے کالجوں کو فعال بنانے کے لئے فی الوقت سٹاف کا عارضی انتظام کیا جائے اور ساتھ ہی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مستقل سٹاف کی بھرتیوں کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔