News Details

27/08/2021

صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس جمعہ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا

صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا نے صوبے کے بعض اضلاع میں کورونا کے مثبت کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح اور سمارٹ لاک ڈاﺅن سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اور پابندیوں پر عدم عملدرآمد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پہلے سے نافذ پابندیوں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں پولیس اور انتظامیہ کی مدد کیلئے پاک فوج سے تعاون کی درخواست کی ہے۔ ٹاسک فورس نے پولیس کو پہلے سے عائد پابندیوں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے فوری طور پر ضروری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ صورتحال کی موثر مانیٹرنگ کی جائے گی اور ضرورت محسوس ہونے پر آنے والے ایک دوہفتوں میں زیادہ متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاﺅن کو سخت کرنے اور مزید پابندیاں عائدکی جائیں گی ۔ اجلاس میں کورونا ویکسنیشن کو یقینی بنانے کیلئے ویکسنیشن نہ کروانے والوں کے موبائل سمز بند کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا گیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ ا س سلسلے میں ایک ڈیڈلائن مقرر کرکے لوگوں کو اس حوالے سے آگہی دینے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ ٹاسک فورس کا اجلاس جمعہ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں صوبہ بھر میں کورونا کی حالیہ لہر کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے اور متعلقہ مختلف اُمور پر غور وخوض کے بعد متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود ، اراکین صوبائی کابینہ شہرام ترکئی، تیمور جھگڑا ، کامران بنگش ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز ، آجی جی معظم جاہ انصاری او رمتعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ فورم نے صوبائی دارلحکومت پشاور میں ویکسینشن کی کم شرح پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ صحت اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ویکسنیشن کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی گئی ۔ صوبے میں کورونا ویکسینشن کی صورتحال کے بارے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا ویکسنیشن کی مجموعی شرح اطمینان بخش ہے، ملکی سطح پر روزانہ 10 لاکھ افراد کی ویکسینشن ہوتی ہے جس میں سے دولاکھ ویکسینشن خیبرپختونخوا میں ہوتی ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ ضلع چترال میں ویکسینشن کی شرح سب سے زیادہ ہے ۔ ٹاسک فورس نے صوبہ بھر میں یکساں بنیادوں پر ہفتے میں دو دن یعنی ہفتہ ، اتوار کو آف ڈے قرار دینے اور ان دو دنوں میں ضروری سروسز کے علاوہ باقی تمام کاروبار بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ مزید برآں کورونا سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں ضرورت کی بنیادوں پر ہسپتالوں میں بعض مخصوص سروسز کو بند رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ ہزارہ ڈویژن کے بعض اضلاع میں کورونا کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے کے سلسلے میں انتظامیہ کی مدد کیلئے پاک فوج کے 10 کور کا تعاون حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ علاوہ ازیں اجلاس میں ضلعی انتظامیہ اور تحصیل میونسپل انتظامیہ کو عوام میں مفت فیس ماسک تقسیم کرنے کے عمل کو مزید بہتر بنانے جبکہ کورونا ویکسنیشن کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنے اور لوگوں کو ویکسنیشن کے بارے میں غلط فہمیوں کو دور کرنے اور لوگوں کو ویکسنیشن کی طرف راغب کرنے کیلئے متعلقہ محکموں کو بڑے پیمانے پر آگہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ ٹاسک فورس نے کورونا کے متاثرہ مریضوں کی کنٹیکٹ ٹریسنگ کی موجودہ شرح پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو کنٹیکٹ ٹریسنگ کی شرح کو مطلوبہ پیمانے تک بڑھانے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ۔ اجلاس کو کورونا مریضوں کے علاج معالجے کیلئے سرکاری ہسپتالوں کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے محکمہ صحت کے لائحہ عمل کے بارے میں بتایا گیا کہ محکمہ صحت ان ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے مختص بستروں میں مزید 1450 بستروںکا اضافہ کرنے پر کام کررہا ہے جن میں 363 لو فلو بیڈز، 864 ہائی ڈپینڈسی بیڈز اور 249 آئی سی یو بیڈز شامل ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کورونا کی موجودہ صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے انتظامیہ کوپہلے سے نافذ پابندیوں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جائے گی اور اگلے دوہفتوں میں ضرورت محسوس ہونے پر مزید سخت فیصلے کئے جائیں گے۔ اُنہوںنے حکام کو ہدایت کی کہ سکولوں اور دیگر اداروں میں عملے کیلئے ویکسنیشن کی لازمی شرط پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جائیں اور عوامی مقامات میں عائد پابندیوں پر عمل درآمد کی صورتحال کی موثر مانیٹرنگ کی جائے ۔ اُنہوںنے متعلقہ حکام کو کورونا کے متاثرین کی کنٹیکٹ ٹریسنگ اور ویکسنیشن کی کم شرح والے اضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کورونا ویکسنیشن کے اہداف حاصل کرنے کے سلسلے میں بہتر کارکردگی کے حامل اضلاع کی انتظامیہ کو تعریفی اسناد سے نوازنے کی بھی ہدایت کی ۔