News Details
23/08/2021
وزیراعلیٰ محمود خان کا دورہ ایبٹ آباد - اربوں روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا
وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے پیر کے روز ضلع ایبٹ آباد کا مصروف دورہ کیا جہاں اُنہوںنے اربوں روپے مالیت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔جن میں شملہ پہاڑی کی چوٹی پر واقع 16 کنال رقبے پرمحیط شملہ پارک کا منصوبہ 227 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے جو مقامی لوگوں اور سیاحو ں کیلئے انتہائی کشش کا باعث ہے ۔ ڈیڑھ کنال وسیع رقبے پر محیط ہزارہ میوزیم کا منصوبہ 60 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے جو ہزار ہ ڈویژن میں پہلا میوزیم ہے ۔ اس میوزیم میں ضروری دفاتر اور ایک لائبریری بھی قائم کی گئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ڈیڑھ کنال رقبے پر مشتمل ریسکیو 1122 سٹیشن کی نئی عمارت کا بھی افتتاح کیا جو 44ملین روپے کی لاگت سے مکمل کی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے ایبٹ آباد مری روڈ کی کشادگی کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا ۔ مری چوک تا ٹھنڈیانی چوک 5.1 کلومیٹر طویل سڑک کو دورویہ کرنے کا منصوبہ 1.131 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے جس میں 2 کلومیٹر لنک روڈ اور فٹ پاتھ کی تعمیر بھی شامل ہے ۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ایبٹ آباد میں اسٹرو ٹرف ہاکی سٹیڈیم کا سنگ بنیاد بھی رکھا جو 115 ملین روپے کے تخمینہ لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کے علاوہ ایم این اے علی خان جدون،وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی کامران بنگش اور سید احمد حسین شاہ، اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر مقامی نمائندے اور اعلیٰ حکام بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے ۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ادوار کے منتخب نمائندوں نے ہزارہ کی ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا جبکہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں ترقی کیلئے منصوبہ بندی کی اور متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اجراءکیا ۔ اُنہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت میں صوبے کے کسی بھی علاقے کے ساتھ نا انصافی نہیں ہو گی اور تمام اضلاع میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی کام ہوں گے ۔ ضلع ایبٹ آباد میں صوبائی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ضلع ایبٹ آباد میں 17 ارب روپے سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ایبٹ آباد کی کیٹگری اے میں اپ گریڈیشن اور ایبٹ آباد میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کی تعمیر نو کے منصوبے بڑی اہمیت کے حامل ہیں جن کا تخمینہ لاگت بالترتیب 902 ملین روپے اور714 ملین روپے ہے ۔ دیگر جاری منصوبوں میں 476 ملین روپے کے تخمینہ لاگت سے ریسکیو سروس کا قیام ، 1130 ملین روپے کے تخمینہ لاگت سے چمک مائرہ ڈیم کی تعمیر ، 500 ملین روپے کے تخمینہ لاگت پر مشتمل گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے ترقیاتی پیکج اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ رواں مالی سال کے بجٹ میں بھی ضلع ایبٹ آباد کے نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جن میں مختلف یونین کونسلز کیلئے خصوصی ترقیاتی منصوبہ (تخمینہ لاگت500 ملین روپے)، گورنمنٹ ڈگری کالج بوئی کا قیام، گریویٹی فلو واٹر سپلائی سکیم، حویلیاں اور ایبٹ آباد میں آئی ٹی پارک کا قیام وغیرہ شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کے علاوہ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے زلزلے سے متاثرہ 350 سکولوں کی دوبارہ تعمیر کر رہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ کھوکھر میرا انڈسٹریل اسٹیٹ ایبٹ آباد کا بھی بہت جلد افتتاح کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ خیبرپختونخوا سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ کے تحت ایبٹ آباد میں مختلف منصوبوں کیلئے 20 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جن میں گریویٹی واٹر سپلائی سکیم ، نیو واٹر سپلائی نیٹ ورک، انٹیگرٹیڈ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم ، شیروان ایڈونچر اینڈ فیملی پارک ، سلہڈ پارک کا قیام اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے منشور کے مطابق تمام اضلاع کی ترقی کیلئے گامزن ہے ۔ موجودہ حکومت کو درپیش چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوںنے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تھا، گزشتہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ مقروض ہو چکا تھا تاہم عمران خان کی قیادت میں پاکستان اب ترقی کر رہا ہے اور تمام اعشاریے مثبت ہو گئے ہیں۔ عوام کے تعاون سے 2023 میں ملک کے تمام صوبوں میں کپتان کی حکومت ہو گی ۔ محمود خان نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ ایک ٹریلین روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔ صوبائی حکومت مالی سال کے شروع میں ہی سو فیصد ترقیاتی فنڈز جاری کر چکی ہے۔ خیبرپختونخوا اپنی سو فیصد آبادی کو علاج کی مفت سہولت فراہم کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے ۔ صوبے کے کسانوں کیلئے کسان کارڈ سکیم کا اجراءکرنے جارہے ہیں ۔ عنقریب وزیراعظم عمران خان خود اس اسکیم کا اجراءکریں گے ۔ علاوہ ازیں محمود خان نے کہاکہ غریب گھرانوں کے بچوں کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم دلانے کیلئے ایجوکیشن کارڈ متعارف کروا رہے ہیں ۔ اسی طرح مستحق گھرانوں کو اُن کے گھروں پر مفت راشن کی فراہمی کیلئے راشن کارڈ کا بھی اجراءکرنے جارہے ہیںاور کورونا سے متاثرہ کاروبار کی بحالی کیلئے بلاسود قرضے فراہم کریں گے ۔ اُنہوںنے اس موقع پر حویلیاں کیٹگری ڈی ہسپتال کی اپ گریڈیشن ، این ایچ اے روڈ کی کشادگی کے لئے زمین کی خریداری کے لئے ایک ارب روپے اور ایبٹ آباد سٹی اور کینٹ میں قبرستانوں کیلئے زمینوں کی خریداری کیلئے 20 کروڑ روپے کابھی اعلان کیا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ایبٹ آباد پریس کلب کی نو منتخب کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی صحیح سمت رہنمائی میں صحافیوں کا بڑا کردار ہے ۔ صحافی حقائق پر مبنی اور مثبت رپورٹنگ کو فروغ دیں ، ہم میڈیا کی مثبت تنقید کا خیر مقدم کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ میڈیا مثبت تنقید کے ساتھ ساتھ عوامی مفاد میں اُٹھائے گئے حکومتی اقدامات کو بھی اُجاگر کرنے میں کردار ادا کرے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی کوشش ہے کہ وہ پورے صوبے کو ساتھ لیکر چلیں ، اُن کی حکومت میں کسی بھی علاقے کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہو گی ۔ صوبائی حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی ٹھوس اقدامات اُٹھارہی ہے اور ایبٹ آباد کے صحافیوں کے وسائل بھی ترجیح بنیادوں پر حل کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ایبٹ آباد پریس کلب کیلئے 80 لاکھ روپے گرانٹ کا چیک کابینہ کے حوالے کیا ۔ اُنہوں نے ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کیلئے بھی 20 لاکھ روپے گرانٹ کا چیک دیا۔ ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد کے علاوہ مقامی تاجروں کے وفود نے بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے ان کے تمام جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی