News Details
08/08/2021
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنٹرول سے متعلق اجلاس
سرکاری محکموں کی استعداد کار میں اضافہ کرنے اور خدمات کی فراہمی کے عمل کو آسان بنانے کے لئے موجودہ صوبائی حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت دیگر محکموں کی طرح محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنٹرول میں بھی بڑے پیمانے پر اصلاحات کے نفاذ کا عمل جاری ہے۔ مختلف نوعیت کی ان اصلاحات میں قانونی اصلاحات، انتظامی اصلاحات اور ٹیکس اصلاحات کے علاوہ ای گورننس کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا موثراستعمال، خدمات کے حصول میں آسانیاں اور متعدد دیگر اقدامات شامل ہیں۔ ان اصلاحات کے نتیجے میں محکمے کی مجموعی کارکردگی خصوصاً ٹیکس اکھٹا کرنے کے عمل میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکاٹکس کنٹرول سے متعلق منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی۔ اجلاس میں محکمے میں جاری اصلاحاتی عمل پر اب تک کی پیشرفت اور محکمے کی مجموعی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے ایکسائز میاں خلیق الرحمن، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور سیکرٹری ایکسائز حیدر اقبال کے علاوہ محکمہ ایکسائز، خزانہ اور منصوبہ بندی کے متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو محکمے کے تحت ٹیکس اصلاحات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فنانس ایکٹ 2021 کے تحت ٹیکس دہندگان کو سہولت اور ریلیف کی فراہمی کے لئے غیر منقولہ شہری جائیدادوں پر ٹیکس میں چھوٹ کی شرح کو 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کردیا گیا ہے اور اس کی مدت میں 31 دسمبر 2021 تک توسیع کی گئی ہے، اسی طرح کمرشل جائیدادوں کا رینٹل ریٹ 18 فیصد سے کم کرکے 15 فیصد کر دیا گیا ہے اور تمام دوکانوں کو رینٹل ویلیو بیسڈ فارمولا سے نکال دیا گیا ہے، نجی سکولوں کے لئے ٹیکس میں چھوٹ کی شرح 20 فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کر دی گئی ہے جبکہ صوبائی ٹیکسوں میں اصلاحات کے سلسلے میں ایک اور اہم و عوام دوست اقدام کے طور پر 18 مختلف ٹیکسوں کی مد میں ڈوپلیکیشن کو ختم کردیا گیا ہے۔ اسی طرح مالی سال 22-2021 کے لئے پروفیشن، ٹریڈ اور کالنگ پر ٹیکس میں مکمل چھوٹ دی گئی ہے۔
مزید بتایا گیا کہ صوبے میں گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن کے لئے لوگوں کو ترغیب دینے کے لئے گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس کو تقریبا ختم کردیا گیا ہے اس سلسلے میں 2500 سی سی تک کی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صرف ایک روپیہ جبکہ 2500 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس گاڑی کی کل قیمت کا ایک فیصد مقرر کی گئی ہے۔ ٹیکس ریکوریز کے حوالے سے محکمے کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مالی سال 20-2019 کے لئے ٹیکس ریکوری کا ہدف 3.33 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں 3.00 ارب روپے ریکوری کی گئی تھی جو مقررہ ہدف کا 90 فیصد بنتا ہے جبکہ مالی سال 21-2020 کے لئے 3.74 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں 4.01 ارب روپے ریکوری کی گئی جو مقررہ ہدف کا 107 فیصد بنتا ہے۔
صوبے میں منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران نارکاٹکس کنٹرول ونگ نے مختلف قسم کی تقریباً پانچ ہزار کلوگرام اور 715 لیٹر منشیات پکڑیں ، 484 کیسز رجسٹر کئے، 573 ملزمان گرفتار کئے اور 333 گاڑیوں پر ایف آئی آر درج کرائیں۔ سروس ڈیلیوری اور خدمات کے حصول میں سہولت کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بتایا گیا کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لئے اربن ایموئیبل پراپرٹی ٹیکس کا چالان کمپیوٹرائز کردیا گیا ہے اور ادائیگیوں کے عمل کو آسان بنانے کے لئے ای-پیمنٹ کا نظام رائج کیا گیا ہے۔ اسی طرح موٹر وہیکل ٹیکس کی ادائیگی میں سہولت کے لئے صوبے میں پانچ مختلف ٹیکس فیسیلیٹیشن سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔محکمے میں ای گورننس اسٹریٹجی کے تحت اقدامات کے حوالے سے اجلاس کے شرکاءکو بتایا گیا کہ اربن ایموئیبل پراپرٹی ٹیکس کے لئے سینٹریلائزڈ ڈیٹابیس اور ایم آئی ایس /جی پی ایس ایپلیکیشن کی تشکیل، پراپرٹی ٹیکس کے لئے ایم آئی ایس سسٹم اور ادائیگیوں کے لیے ای-پیمینٹ سسٹم، آن لائن پراپرٹی ٹیکس چالان کے علاوہ شہریوں اور ٹیکس دہندگان کے لئے دیگر اقدامات محکمے کی ای گورننس اسٹریٹجی میں شامل ہیں۔ اسی طرح ایکسائز سے متعلقہ جملہ ادائیگیوں کے نظام کو آن لائن بنانے کے لئے زما کے پی کے نام سے ایک ایپلیکیشن کی تیاری کے علاوہ گاڑیوں کے لئے یونیوسل نمبر پلیٹس کے اجراء پر بھی کام جاری ہے اور بہت جلد ان کا اجراءبھی کیا جائے گا۔
محکمے میں اصلاحاتی عمل پر پیشرفت اور محکمے کی مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اس میں مزید بہتری لانے اور ان اصلاحات کے عمل سے متعلق عوام اور خصوصاً ٹیکس دہندگان کو زیادہ سے زیادہ آگہی دینے کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔ ٹیکس ریکوری کے سلسلے میں محکمے کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اچھی کارکردگی دکھانے والے سرکاری اہلکاروں کی بھر پور حوصلہ افزائی کرے گی۔ محکمے کے جملہ امور کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور اس کی استعداد کار میں اضافہ کرنے کے لئے محکمے کی ری اسٹرکچرنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں جلد سے جلد ہوم ورک مکمل کرکے منظوری کے لئے پیش کرنے کی ہدایت کی