News Details
06/08/2021
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے محکمہ اعلیٰ تعلیم کے لیکچرز اور پروفیسرز کی دیگر محکموں میں انتظامی عہدوں پر تعیناتی کا نوٹس لیتے ہوئے ایسے تمام لیکچرز اور پروفیسرز کو فوری طور پر محکمہ اعلیٰ تعلیم واپس بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں محکمہ اعلیٰ تعلیم اور اسٹیبلشمنٹ کو مراسلہ جاری کر دیا جس میں دیگر محکموں میں انتظامی عہدوں پر تعینات لیکچرز اور پروفیسرز کو تین دنوں کے اندر محکمہ اعلیٰ تعلیم واپس بھیج کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روزوزیر اعلیٰ کی زیر صدارت جنوبی اضلاع کے عوامی مسائل کے حل کے سلسلے میں منعقدہ ایک اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی نے کالجوں میں اساتذہ کی عدم دستیابی کا مسئلہ اٹھایا تھا جس پر وزیر اعلیٰ نے موقع پر ہی دیگر محکموں میں ڈیپیوٹیشن پر تعینات محکمہ اعلیٰ تعلیم کے تدریسی عملے کو فوری طور پر واپس محکمہ اعلیٰ تعلیم واپس بھیجنے اور انہیں کالجوں میں تعینات کرنے کے احکامات جاری کئے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ لیکچرز اور پروفیسرز درس و تدریس کے لئے بھرتی کئے گئے ہیں، انتظامی عہدے چلانے کے لئے نہیں، ان سے وہی کام لیا جائے جس کے لئے وہ بھرتی کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ لیکچرز اور پروفیسرز کی دیگر محکموں میں انتظامی عہدوں پر تعیناتی سے کالجوں میں درس و تدریس کا عمل متاثر ہو رہا ہے اس لئے ان کی دیگر محکموں میں انتظامی عہدوں پر تعیناتی کا عمل مستقل طور پر بند کیا جائے۔