News Details

25/06/2021

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز شہداءپیکج کے تحت دوران ڈیوٹی کورونا سے شہید ہونے والے مزید چار فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے ورثاءمیں امدادی چیکس تقسیم کئے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز شہداءپیکج کے تحت دوران ڈیوٹی کورونا سے شہید ہونے والے مزید چار فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے ورثاءمیں امدادی چیکس تقسیم کئے ہیں۔ان چار شہداءمیں مسرت جبین نرس، اشرف گل ڈسپنسر، جاوید احمد میڈیکل ٹیکنیشن اور محمد عارف کلاس فور شامل ہیں۔ اب تک صوبے کے 14 شہید ہیلتھ ورکرز کے ورثاءکو امدادی چیکس دیئے جا چکے ہیں۔ شہداءپیکج کے تحت ،شہید ہونے والے چار فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے ورثاءکو 70 لاکھ روپے فی کس کے حساب سے امدادی چیکس دیئے گئے۔ان شہداءکے ورثاءمیں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب وزیراعلیٰ ہاﺅس میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعلیٰ نے ان تمام شہداءکے ورثاءکو چیک دیئے۔ صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا، سیکرٹری صحت امتیاز حسین شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ اب تک صوبے کے 14 شہید طبی عملے کے ورثا کو امدادی چیکس دیئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کورونا وباءکے دوران ڈاکٹرز ودیگر طبی عملے کی خدمات اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا صورتحال میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز نے دوسروں کی جانیں بچانے کے لئے اپنی جانیں قربان کیں جو انسانیت کی خدمت کی ایک عمدہ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وباءکے دوران فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی خدمات اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت طبی عملے کی خدمات اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور انہیں تمام سہولیات فراہم کر نے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان شہداءکے بچے قوم کے بچے ہیں اورصوبائی حکومت ان شہداءکے بچوں اور ورثاءکو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی اور ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ دریں اثناءانصاف ڈاکٹر ز فورم (آئی ڈی ایف) خیبرپختونخوا کے صدر ڈاکٹر مدیر خان کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد نے وزیراعلیٰ محمود خان سے ملاقات کی ۔ وفد کے اراکین میں جنرل سیکرٹری آئی ڈی ایف ڈاکٹر نبی جان آفریدی اور دیگر نوجوان ڈاکٹرز شامل تھے ۔ ملاقات میں شعبہ صحت کے استحکام کیلئے صوبائی حکومت کی پالیسیوں ، شعبہ صحت میں جاری اہم ترقیاتی منصوبوں خصوصاً نئے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں شعبہ صحت کیلئے مجوزہ اقدامات اور دیگر اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد نے شعبہ صحت کی بہتری کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا ۔ شعبہ صحت کی دیرپا ترقی اور عوام کو درپیش مسائل کے ازالے کیلئے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔ وزیراعلیٰ نے وفد کی طرف سے مثبت تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی اور شعبہ صحت کے مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ شعبہ صحت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل حکومت کی ترجیح ہے اور مکمل شدہ منصوبوں کا جلد افتتاح کیا جائے گا تاکہ عوام ان منصوبوں سے بلا تاخیر مستفید ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں شعبہ صحت میں مختلف اقدامات کیلئے خطیر وسائل رکھے گئے ہیں اور صحت کارڈ پلس کو مزید جامع بنانے کیلئے اہم اقدامات شامل کئے گئے ہیں۔جگر کی پیوند کاری جیسے مہنگے علاج کو اس اسکیم میں شامل کیا گیا ہے اور اگلے مرحلے میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کو بھی اسکیم میں شامل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں ضم اضلاع کے عوام کیلئے صحت کارڈ اسکیم کا سالانہ پیکج چھ لاکھ روپے فی خاندان سے بڑھا کر دس لاکھ روپے فی خاندان کر دیا گیا ہے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ سرکاری ہسپتالوں میں عوام مفت اور معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے فنڈز میں 111 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت صوبے کے چاروں ریجنز میں چار نئے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتالوں کے قیام کا منصوبہ بھی نئے بجٹ کا حصہ ہے ۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی بہتری و بحالی کیلئے آئندہ دوسالوں کے دوران تقریباً دس ارب روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پروفد کی طرف سے انصاف ڈاکٹرز کنونشن کے انعقادکی تجویز سے اُصولی اتفاق کیا اور کہا کہ کورونا کی وجہ سے مجوزہ کنونش کے انعقاد میں تاخیر ہوئی ہے ۔ اب حالات کا فی بہتر ہیں اور سماجی ، معاشی اور ترقیاتی سرگرمیاں پھر سے بحال ہو رہی ہیں جو حکومت کی طرف سے کورونا کے خلاف موثر اقدامات اور عوام کے اس سلسلے میںتعاون کا نتیجہ ہے۔ وفد نے ملاقات کیلئے قیمتی وقت دینے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ فورم حکومت کی پالیسیوں کے نفاذ کے سلسلے میںاپنا کردار ادا کرتا رہے گا