News Details
20/03/2021
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے کے چار ریجنز میں بڑے ہسپتالوں کے قیام کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے مجوزہ ماڈل سے اصولی اتفاق کیا ہے
اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس سلسلے میں جملہ امور ایک مہینے کے اندر مکمل کرکے معاملہ حتمی منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے۔ انہوں نے دور افتادہ علاقوں کے منتخب ہسپتالوں میں خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا عمل جلد مکمل کرنے جبکہ محکمہ صحت میں ہر قسم کے تبادلے اور تعیناتیاں ای ٹرانسفر سسٹم کے تحت عمل میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری اور ترجیح ہے، ہم نے ہر حال میں شعبہ صحت کو بہتر بنانا ہے اور اس مقصد کیلئے جاری اصلاحاتی اورترقیاتی اقدامات کو مقررہ ٹائم لائن کے اندر مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں محکمہ صحت کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ، جس میں صوبے کے چار ریجنز میں بڑے ہسپتالوں کے قیام پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ ، سیکرٹری صحت امتیاز حسین شاہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو ریجنز کی سطح پر چار بڑے ہسپتالوں کے قیام کیلئے مجوزہ ماڈل اور منصوبوں کیلئے منتخب شدہ سائٹس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ مجوزہ ہسپتالوں کے قیام کیلئے چاروں ریجنز میں موزوں جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں رنگ روڈ پشاور، ڈاڈر مانسہرہ، رانزئی ملاکنڈ اور سرائے نورنگ لکی مروت شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ جگہوں کی پری فزبیلٹی کا عمل ایک ہفتے کے اندر مکمل کرکے زمینوں پر سیکشن فور لگانے کی ہدایت کی اور کہاکہ صوبے میں چار نئے بڑے ہسپتالوں کے قیام سے عوام کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات ریجن کی سطح پر دستیاب ہوں گی اور پشاور کے تدریسی ہسپتالوں پر مریضوں کا دباﺅ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ڈائیگناسٹک سروسز کو آﺅ ٹ سورس کرنے کیلئے لائحہ عمل جلد تیار کرنے اور صوبے کے تمام ہسپتالوں میں ہفتہ بھر چوبیس گھٹنے ایمرجنسی سروسز فراہم کرنے اور ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ صوبے کے تمام اضلاع اور تحصیلوں میں ہسپتالوںکا معیار بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے اور اس مقصد کیلئے حقیقت پسندانہ ٹائم لائنز کا تعین کیا جائے۔ انہوںنے محکمہ صحت سمیت تمام صوبائی محکموں کو ہدایت کی ہے کہ گزشتہ دو سال سے ایک ہی عہدے پر تعینات افسران اور اہلکاروں کے تبادلے کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے اور اس سلسلے میں محکموں کی طرف سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ صحت میں تبادلوں ، تعیناتیوں کیلئے ای ٹرانسفر ایپ تیار کی گئی ہے اور اب تک آن لائن تبادلوں کیلئے 200 سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ اقدام کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ آج کے بعد محکمہ میں ہر قسم کی ٹرانسفر / پوسٹنگ ای ٹرانسفر ایپ کے ذریعے ہی کی جائے۔