News Details

21/02/2021

ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کے حل کے لئے وزیر اعلی محمود خان کا اہم قدم ، ریجن وائز ممبران صوبائی اسمبلی کے ساتھ ماہانہ اجلاسوں کے انعقاد کا سلسلہ شروع

ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کے حل کے لئے وزیر اعلی محمود خان کا اہم قدم ،ریجن وائز ممبران صوبائی اسمبلی کے ساتھ ماہانہ اجلاسوں کے انعقاد کا سلسلہ شروع ، ممبران صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں عوامی مسائل کے حل میں نمایاں بہتری، ممبران صوبائی اسمبلی کی طرف سے ماہانہ ریجن وائز اجلاسوں کے انعقاد پر وزیر اعلی کا شکریہ، اجلاسوں کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھنے کی درخواست ، ریجن وائز اجلاس عوامی مسائل کے حل کے لئے موثر پلیٹ فارم ثابت ہو رہے ہیں، عوامی مسائل کے حل میں تیزی آرہی ہے، ممبران صوبائی اسمبلی عوامی مسائل کا بروقت حل صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، وزیر اعلی حکام منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے نشاندہی کردہ مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ اور بروقت اقدامات اٹھائیں، محمود خان وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے تمام اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت یقینی بنانے اور عوامی مسائل کے بروقت حل کے لئے ایک اہم قدم کے طور پر تمام ریجنز کے ماہانہ اجلاس منعقد کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ ان اجلاسوں میں منتخب عوامی نمائندے اپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق معاملات اور عوامی مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں جن کے حل کے لئے وزیر اعلی اجلاس میں موجود صوبائی محکموں کے انتظامی سربراہوں کو احکامات جاری کرتے ہیں جبکہ متعلقہ محکمے وزیر اعلی کی طرف سے جاری کردہ ان احکامات پر عملدرآمد کرکے اگلے اجلاس میں رپورٹ پیش کرتے ہیں۔ اس عمل سے ممبران صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت میں نمایاں بہتری آنے لگی ہے۔ اس سلسلے میں ریجن وائز اجلاسوں کا دوسرا راونڈ گزشتہ ہفتے مکمل ہوگیا جس میں پہلے راونڈ کے اجلاسوں میں میں ممبران صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں عوامی مسائل کے حل کے لئے جاری کردہ احکامات پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں شریک منتخب عوامی نمائندوں نے ان اجلاسوں کے انعقاد پر وزیر اعلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان اجلاسوں کے انعقاد سے ان کے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کے حل میں نمایاں بہتری ہے۔ ان اجلاسوں میں وزیر اعلی کی طرف سے جاری کردہ احکامات پر صوبائی محکموں اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے عملدرآمد کی صورتحال پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ممبران صوبائی اسمبلی نے عوامی مسائل کو حل کرنے اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے لئے ان اجلاسوں کے انعقاد کو انتہائی موثر اور کار آمد قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی سے آئندہ بھی ان اجلاسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔ ان اجلاسوں کے انعقاد کو عوامی مسائل کے حل کے لئے ایک موثر فورم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان اجلاسوں کے انعقاد سے ان کے حلقوں کے تمام مسائل ایک ہی جگہ پر حل ہونے لگے ہیں اور انہیں ان مسائل کے حل کے لئے مختلف دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑتے جس کے لئے وہ وزیر اعلی کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیر اعلی نے ممبران صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں مقامی سطح کے چھوٹے موٹے مسائل کو مقامی سطح پر حل کرنے کے لئے صوبے کے تمام ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو بھی اس بات کا پابند بنا دیا ہے کہ وہ اپنے اپنے ڈویڑنز اور ڈسٹرکٹس میں بھی متعلقہ ممبران صوبائی اسمبلی کے ساتھ اس طرح کے ماہانہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کریں اور منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے نشاندہی کردہ مسائل کو مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق حل کرکے وزیر اعلی سیکرٹریٹ کو رپورٹ پیش کریں۔ ریجن وائز اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلی نے تمام صوبائی محکموں کی انتظامی سیکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان اجلاسوں میں اپنی شرکت کو ہر صورت یقینی بنائیں اور ان اجلاسوں میں عوامی مسائل کے حل کے لئے جاری کئے جانے والے احکامات پر عملدرآمد کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھا کر اگلے جائزہ اجلاسوں میں رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ منتخب عوامی نمائندوں کی طرف سے ان احکامات پر عملدرآمد میں تاخیر یا سست روی کی شکایت پر متعلقہ زمہ دار حکام کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ ممبران صوبائی اسمبلی منتخب عوامی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے جن مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں ان کا تعلق براہ راست عوام کے ساتھ ہوتا ہے اور عوام کو درپیش مسائل کو بروقت حل کرکے انہیں ریلیف دینا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلی نے تمام ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں کھلی کچہریوں کی باقاعدگی سے انعقاد کو یقینی بنائیں اور ان کھلی کچہریوں میں عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے ساتھ متعلقہ ممبران صوبائی اسمبلی کو ضرور مدعو کیا کریں۔ <><><><><><><><>