News Details

05/01/2021

وزیراعلیٰ خیبرپختونخو امحمود خان کی زیر صدارت محکمہ اوقاف کا اجلاس ،آئمہ مساجد کو ماہانہ اعزازیہ دینے کا فیصلہ

صوبے بھر کے تقریباً22 ہزار آئمہ کرام کو 10 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ دیا جائے گا ان اعزازیوں پر ماہانہ تقریبا23 کروڑ روپے اور سالانہ ڈھائی ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جائے گی صوبہ بھر کی مساجد اور مدارس کو شمسی توانائی کی فراہمی کے علاوہ اُن کی دیگر ضروریات بھی ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی، وزیراعلیٰ محمود خان خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ بھر کے آئمہ مساجد کو اگلے مالی سال سے ماہانہ اعزازیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ صوبے کے تقریباً 22 ہزار آئمہ مساجد کو 10 ہزار روپے ماہانہ اعزازیہ دیا جائے گا، ان اعزازیوں پر ماہانہ تقریباً23کروڑ جبکہ سالانہ ڈھائی ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جائے گی۔ یہ فیصلہ منگل کے روز وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت محکمہ اوقاف و مذہبی اُمور کے ایک اجلاس میں کیا گیا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا ، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ظہور شاکر ، سیکرٹری اوقاف شاہد سہیل کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو آئمہ مساجد کو اعزازیہ کی فراہمی کیلئے پیش رفت کے بارے میں بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے صوبے کے تمام بندوبستی اضلاع میں آئمہ مساجد کا ڈیٹا اکٹھا کر لیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اگلے مالی سال کے آغاز سے آئمہ کرام کو اعزازیوں کی فراہمی کے لئے تمام تر انتظامات ہر لحاظ سے مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے آئمہ مساجد کو بھی اعزازیوں کی فراہمی کیلئے وہاں کے آئمہ کرام کا ڈیٹا اکھٹا کرنے پر کام کو تیز کیا جائے ۔مساجد اور مدارس کو دین کا قلعہ اور مذہبی و اخلاقی تعلیم و تربیت کا مرکز قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ مدارس اور مساجد کو شمسی توانائی کی فراہمی کے علاوہ اُن کی دیگر تمام ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی ۔ اجلاس کومحکمہ اوقاف کے جملہ اُمور کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور صوبہ بھر میں اوقاف کی ملکیتی جائیدادوں کے بہتر انتظام و انصرام کیلئے مجوزہ بزنس ڈویلپمنٹ پلان اور اصلاحات پر پیشرفت کے حوالے سے بھی بریفینگ دی گئی ۔اجلاس میں محکمہ اوقاف کے ملکیتی کمرشل جائیدادوں کی لیز میں توسیع پر فی الوقت پابندی عائد کرنے اور ان کے کرایوں کو مارکیٹ ریٹس کے برابر لانے کیلئے کرایوں کی موجودہ شرح پر نظر ثانی کرنے کا اُصولی فیصلہ کیا گیا ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ اوقاف کے کمرشل جائیدادوں کے نرخوں میں نظر ثانی کرکے اُنہیں مارکیٹ ریٹ کے برابر لانے سے صوبائی حکومت کی آمدن میں ایک ہزار فیصد تک اضافہ ہو جائے گا۔ اجلاس میں محکمہ اوقاف میں گورننس، منیجمنٹ، مانیٹرنگ اور خدمات کی فراہمی کے مجموعی نظام کو بہتر بنانے کے لئے اُٹھائے جانے والے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، جن میں وقف جائیدادوں کے تمام ریکارڈ کی ریونیو ریکارڈ سے ہم آہنگی، تمام ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن، سٹیٹ آف دی آرٹ فنانشل مینجمنٹ اور انٹرنل آڈٹ سسٹم، ویٹ پورٹل اور موبائل ایپ کی تشکیل، انتظامی سٹرکچر کی بہتری اور دیگر اہم امور شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ اوقاف کے لئے مجوزہ بزنس ڈویلپمنٹ پلان کو عملی جامہ پہنانے اور محکمہ اوقاف کے بعض املاک پر غیر قانونی قبضوں اور تجاوزات کے خاتمے،محکمہ اوقاف کو جدید خطوط پر استوار کرنے، محکمہ کی استعداد کار میں اضافہ کرنے اور محکمے کی ملکیتی تمام جائیدادوں کے بہتر انتظام و انصرام کے لیے ریکارڈکی کمپیوٹرائزیشن سمیت دیگرجاری اقدامات پر تیز رفتار پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے