News Details

03/01/2021

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ضم اضلاع کی تیز رفتار اور دیر پا ترقی کو اپنی حکومت کے اہم اہداف میں سے ایک قراردیا ہے

اور کہا ہے کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں پر خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے جس سے ان اضلاع میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا اور قبائلی عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوگا۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ ضم اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کے مقدار اور معیار پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آبادی اور لوگوں کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے ضم اضلاع کے تمام علاقوں میں یکساں ترقیاتی منصوبے رکھے جائیں گے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات زیادہ سے زیادہ آبادی کو پہنچے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری آبپاشی طاہر اورکزئی، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اعجاز انصاری، سیکرٹری بلدیات میاں شکیل آحمد اور سیکریٹری آبنوشی بہرہ مند خان کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو ضم اضلاع میں مختلف شعبوں میں جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں کے حکام کو ضم اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کی رفتار کو مزید کرنے اور ان منصوبوں کے معیار کو یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ کے نظام کو موثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کاموں کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، متعلقہ حکام فیلڈ وزٹ کریں اور ترقیاتی کاموں کا خود جائزہ لیں تاکہ معیاری تعمیراتی کام کو ہر صورت یقینی بنایا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی سکیموں کی نشاندھی کرتے وقت زیادہ سے زیادہ آبادی کو مدنظر رکھنے اور میرٹ کی بنیاد پر ترقیاتی سکیمیں شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سابقہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا مقصد ان علاقوں کی پائیدار بنیادوں پر ترقی کو بنانا اور ان علاقوں کے عوام کی عشروں پر محیط پسماندگی اور محرومیوں کا آزالہ کرنا ہے جس کے لیے حکومت تمام وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دے گی۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں پر واضح کیا کہ حکومت قبائلی اضلاع کی ترقی پر جو خطیر رقم خرچ کر رہی ہے اس کا فائدہ بروقت اور بلا تاخیر قبائلی عوام تک پہنچا چاہئے اور حکومت اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی اور سست روی برداشت نہیں کرے گی۔ وزیر اعلی نے محمکہ ترقیات و منصوبہ بندی کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ گذشتہ دو سالوں کے دوراں ضم اضلاع میں شروع کئے گئے تمام ترقیاتی منصوبوں پر عملی پیشرفت اور تعمیراتی کاموں کے معیار کا تفصیلی جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں۔انہوںنے محکمہ آبنوشی کو وزیرستان کے علاقے سلیمان خیل اور دوتانی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے فزیبیلٹی کرانے اور جلد عملی کام شروع کرنے جبکہ ضلع خیبر کے علاقے ملاگوری اور شلمان میں بھی پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔