News Details
27/12/2020
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں جاری پن بجلی کے منصوبوں کو فاسٹ ٹریک پالیسی کے تحت مقررہ مدت میں مکمل کرنےکی ہدایت کی ہے
جبکہ مجوزہ منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے ٹائم لائینز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں پن بجلی کے چھوٹے بڑے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل صوبائی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ ہے۔ انہوں متعلقہ حکام پر واضح کیا ہے کہ عوامی مفاد کے ان منصوبوں کی بروقت تکمیل میں تاخیر یا سست روی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وہ گزشتہ روز محکمہ توانائی کے زیلی ادارے پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کے پالیسی بورڈ کے پانچویں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے توانائی حمایت اللہ خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور زبیر خان، سیکرٹری خزانہ عاطف رحمان اور پیڈو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ظفر الاسلام کے علاوہ پالیسی بورڈ کے دیگر ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع پشاور اور سوات میں440 مساجد کو شمسی توانائی فراہم کرنے کے منصوبے پر عملی کام کا آغاز کرنے کے لئے کنٹریکٹر ہائیر کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ پالیسی بورڈ نے ضلع تورغر میں 6.95 میگاواٹ براندو پاور پراجیکٹ پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کام شروع کرنے کے لئے کنسلٹنٹ کی تقرری، ورلڈ بینک کی معاونت سے شروع کئے جانے والے پن بجلی کے منصوبوں کے لئے درکار عملے کی تعیناتی جبکہ 40 میگاواٹ کوٹو پاور پراجیکٹ کے لئے 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن بچھانے اور صوبے میں 4000 مساجد کو شمسی توانائی کی فراہمی کے سلسلے میں پیکج نمبر 9 کی تکمیل کے لئے کنٹریکٹرز ہائیر کرنے کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں ضلع چترال میں 260 میگاواٹ جمشیل تورین موری پاور پراجیکٹ اور 350 میگاواٹ تورین موری کاری پاور پراجیکٹ پر پیشرفت کے لئے بھی اہم فیصلے کیے گئے