News Details
26/12/2020
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تمام صوبائی محکموں کو صوبے میں جاری میگا ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے
اور کہا ہے کہ ان منصوبوں کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیربرداشت نہیں کی جائے گی، تمام میگا سکیمیں مقررہ وقت کے مطابق ہونی چاہئیں ، تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات بلا تاخیر عوام تک پہنچ سکے۔ وہ گزشتہ روز صوبے میں میگا ترقیاتی منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت کے حوالے سے منعقدہ اعلی سطح کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگرحکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو مختلف شعبوں میں میگا ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ آئندہ سال یکم فروری تک صوبے کی سو فیصد آبادی تک صحت سہولت پروگرام کی توسیع کا عمل مکمل ہو جائے گا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو صحت انصاف کارڈ اسکیم میں لیور ٹرانسپلانٹ کو جلد سے جلد شامل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لیور ٹرانسپلانٹ ایک مہنگا علاج ہے اور اس پر آنے والی مالی اخراجات اکثر لوگوں کی مالی استطاعت سے باہر ہیں، لہذا عوام کو لیور ٹرانسپلانٹ کی مفت سہولیات فراہم ہونی چاہیے اور صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے درکار مالی وسائل فراہم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت کو مزید ہدایت کی کہ صوبے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات کی دستیابی ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔اجلاس کوبتایا گیا کہ صوبہ بھر میں تمام بنیادی مراکز صحت کو مضبوط بنانے جبکہ ابتدائی طور پر 200 بنیادی مراکزصحت کو 24/7 چلانے کے لیے پی سی ون تیار کر لیا گیا ہے جو منظوری کے لیے محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کو جلد بھیجا جائے گا جبکہ ضم اضلاع میں معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کےلیے 7 ہسپتالوں کی آوٹ سورسنگ پر بھی کام جاری ہے۔ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سرکاری اسکولوں میں ڈبل شفٹس شروع کرنے ے لئے 117 سکولوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں آئندہ تعلیمی سال سے ڈبل شفٹ شروع کر دی جائے گی۔ صوبہ بھر کے تمام سرکاری سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی کا عمل بھی جاری ہے۔ اجلاس کو شعبہ مواصلات کے منصوبوں بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سوات موٹروے فیز ٹو پر اگلے سال اگست میں عملی کام کا آغاز کیا جائے گا جبکہ خیبر پاس اکنامک کوریڈور کا پی سی ون ایکنک سے منظور ہو چکا ہے اور منصوبے کے لئے کنسلٹنٹ کی ہائرنگ پر کام جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبے کے پی سی ون کی بھی منظوری صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے دے دی ہے جسے مزید منظوری کے لیے مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کو بھیجا جائے گا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضلع باجوڑ میں بارانگ ٹنل کی تعمیر کے لیے فزیبیلٹی سٹڈی ہو چکی ہے۔ آبپاشی کے منصوبوں بارے بتایا گیا کہ چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کی فیزیبلٹی کا پی سی ٹو منظور ہوگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس منصوبے کو غذائی تحفظ کے لیے اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے اسے ترجیحی بنیادوں پر شروع کرنے کی ہدایت کی۔ توانائی کے منصوبوں پر پیشرفت سے آگاہ کیا گیا کہ 300 میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا پی سی ون ایکنک سے منظور کر لیا گیا ہے جبکہ منصوبے کے لیے مینجمنٹ کنسلٹنٹ بھی ہائیر کر لیا گیا ہے۔88 میگا واٹ گبرال کالام اور 157 میگا واٹ میدان ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے لیے ایمپلیمینٹیشن کنسلٹنٹ کے انتخاب کا مرحلہ جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ رشکئی اسپیشل اکنامک زون کا منصوبہ افتتاح کے لئے تیار ہے جبکہ مہمند ماربل انڈسٹریل زون میں 106 درخواست گزاروں کو پلاٹ الاٹ ہو چکے ہیں اور 20 یونٹس زیر تعمیر ہیں۔اجلاس کو بتایا گیاکہ صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویڑن میں سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر اور ترقی پر بھی کام جاری ہے جبکہ صوبے کے مختلف اضلاع میں 93 کیمپنگ پوڈز قائم کر لیے گئے ہیں اور 50 مزید پوڈز لگانے کا منصوبہ بھی منظور ہوچکا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا کہ ضلع ہری پور میں ڈیجیٹل سٹی کا قیام، ون ونڈو پورٹل جیسے اہم منصوبوں پر کام جاری ہے۔