News Details

25/12/2020

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ملاکنڈ ریجن کے تمام اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے اور عوامی مسائل کو حل کرنے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا

جس میں صحت، تعلیم، مواصلات، آبنوشی، بلدیات، بجلی سمیت دیگر شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے علاوہ ان اضلاع میں عوام کو درپیش فوری نوعیت کے مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی کابینہ ممبران شوکت یوسفزئی اور وزیر زادہ کے علاوہ ملاکنڈ ریجن سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی اور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور کمشنر مالاکنڈ ڈویژن اور ریجنل پولیس آفیسر نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ضلع مالاکنڈ، بونیر، چترال، دیر اپر اور دیر لوئر کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں الگ الگ بریفنگ دی گئی جبکہ اراکین اسمبلی نے اپنے اپنے حلقوں میں لوگوں کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی جس پر وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ حکام کو ان عوامی مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر تے ہوئے کہاکہ صوبے کے ہر ایک ریجن میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کے حل کا جائزہ لینے کیلئے ہر مہینے ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے گا جبکہ ڈویژن کی سطح پر ڈویژنل انتظامیہ بھی منتخب نمائندوں کے ساتھ ایک نشست کرے گی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت کا اولین مقصد لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے جس کیلئے سرکاری مشینری کو روایتی طریقے سے ہٹ کر کام کرناہو گااور اس سلسلے میں ٹھو س نتائج دینا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ دو سالوں کے دوران جاری ترقیاتی منصوبوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کیے جائیں گے تاکہ عوام کو ان منصوبوں کے ثمرات بروقت ملنا شروع ہوں۔منتخب عوامی نمائندوں کی طرف نشاندہی کردہ عوامی مسائل کے حل کے لئے متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ حکام ایک مہینے کے اندر ان تمام مسائل کے حل کے سلسلے میں ٹھوس پیشرفت سے آگاہ کریں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے حکام کو ملاکنڈ ، بنوں اور ہزارہ ڈویژنز میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کے لیے مناسب جگہ کی نشاندھی اور تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی جبکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو بجلی کی ایکسپریس لائن فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں بنیادی مراکز صحت، دیہی صحت مراکز کی تجدید کاری اور تحصیل ہیڈ کوارٹر اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کی اپگریڈیشن پر کام جاری ہے۔ محمود خان نے محکمہ تعلیم کے حکام کو ملاکنڈ ریجن کے مختلف علاقوں میں سکولوں کی تزئین و آرائش،بحالی اور سکولوں کو اپگریڈ کرنے کے احکامات جاری کیے۔ وزیر اعلیٰ نے دیر اپر میں کیڈٹ کالج قائم کرنے کے لیے منتخب نمائندوں کی مشاورت سے مناسب جگہ کی نشاندھی کرنے اور اس مقصد کے لیے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے صوبے میں سڑکوں اور رابطہ پلوں کی تعمیر اور بحالی کے منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے جامع رپورٹ آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ دیر ایکسپریس وے پر پیشرفت کے حوالے سے بتایا گیا کہ منصوبے کی فزیبیلٹی سٹڈی ہوچکی ہے کنسلٹنٹ بھی ہائیر کر لیا گیا ہے۔ محکمہ خزانہ کو وزیر اعلیٰ نے ضلع اپر چترال میں تحصیل اور پولیس سیٹ اپ قائم کرنے کے لیے نئی پوسٹوں کی منظوری جلد دینے کی ہدایت بھی جاری کی۔ علاوہ ازیں اپر دیر سمیت دیگر علاقوں میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے لیے متعلقہ حکام کو منصوبہ بنانے کی ہدایت جاری کی۔ ریسکیو 1122 اسٹیشنز کے قیام سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریسکیو سروس کو تحصیل سطح پر وسعت دینے پر کام جاری ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو تمام لائن ڈیپارٹمنٹس میں سب انجنیئرز ، تحصیلدار وغیرہ کی خالی آسامیوں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے اور ان پر بھرتیوں کے لیے علیحدہ سے اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو مندرجہ بالا ضلعوں کے ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع ملاکنڈ کے لیے ساڑھے 4 ارب روپے مالیت کے کل 28 منصوبے رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں رکھے گئے ہیں جبکہ بونیر کے لیے 8 ارب روپے کے 46 منصوبے، شانگلہ کے لیے 3 ارب روپے کے 28 منصوبے، چترال کے لیے 6 ارب روپے کے 35 منصوبے، دیر لوئر کے لیے 11.5 ارب روپے کے 46 ، دیر اپر کے لیے 12 ارب روپے کے 40 منصوبے رواں اے ڈی پی میں شامل کیے گئے ہیں۔