News Details

24/11/2020

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان منگل کے روز "اخپل کمپلینٹ سیل" کا دورہ کیا اور بذریعہ ٹیلیفون براہ راست عوامی شکایت سنے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان منگل کے روز "اخپل کمپلینٹ سیل" کا دورہ کیا اور بذریعہ ٹیلیفون براہ راست عوامی شکایت سننے کے علاوہ کمپلینٹ سیل میں عوامی شکایت کے ازالے بارے شکایات کنندگان سے فیڈ بیک بھی لیں۔وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی کامران بنگش اور ضیاءاﷲ بنگش بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ عوامی شکایات سننے کے دوران وزیراعلیٰ نے موٹر سائیکل کی چوری سے متعلق پشاور کے علاقہ گلبہار سے تعلق رکھنے والے شہری کی شکایت پر تھانہ گلبہار اور چمکنی پولیس اسٹیشنز کے محرر کو فوری طور پر معطل کرنے جبکہ دونوں تھانوں کے ایس ایچ اوز کو لائن حاضر کرکے ان سے جواب طلبی کے احکامات جاری کئے۔ اس موقع پرانہوں نے سی سی پی او پشاور کو شہر کے تھانوں کی صورتحال پر کڑی نظر رکھنے کی بھی ہدایت جاری کی۔ کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے شہری کی زمین کے انتقال کے سلسلے میں پٹواری کے خلاف شکایت پر وزیراعلیٰ نے پٹواری کو فوری طور پر معطل کرنے اور کمشنر کوہاٹ کو واقعے کی تحقیقات جلدمکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔شہری نے وزیراعلیٰ سے شکایت کی کہ مقامی پٹواری نے زمین کے انتقال کے سلسلے میں اُن سے سرکاری فیس سے زیادہ رقم وصول کی ۔ اُنہوں نے مزید ہدایت کی کہ پٹواری کے خلاف الزام ثابت ہونے پر انہیں سیدھا گھر بھیج دیا جائے اورسرکاری فیس سے زائدوصول کی گئی رقم شکایت کنندہ کو واپس کی جائے۔ قتل کے واقعے سے متعلق ہنگو سے تعلق رکھنے والے ایک شہری کی شکایت پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ پولیس کو ایک ہفتے کے اندر اندر قتل کے ملزمان گرفتار کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو ڈی پی او سمیت متعلقہ پولیس کے تمام ذمہ داروں کو معطل کیا جائے۔ صفائی ستھرائی سے متعلق پشاور کینٹ کے ایک رہائشی کی شکایت پر انہوں نے ٹی ایم او ٹاو ¿ن تھری سے تحریری وضاحت طلب کرنے جبکہ مسئلہ تین دنوں کے اندر اندر حل کرنے کے احکامات جاری کئے۔ گاڑی کی چوری کے واقعے کی ایف آئی آر کے اندراج میں سٹی تھانہ ہری پور کی طرف سے تاخیرسے متعلق ہری پور کے شہری کی شکایت پر وزیراعلیٰ نے ڈی پی او ہری پور کومسروقہ گاڑی کی برآمدی کے لئے فوری اقدامات اٹھانے اور واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے عوامی شکایات کے فوری ازالے کے سلسلے میں کمپلینٹ سیل کے قیام کو انتہائی فائدہ مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی بروقت داد رسی کے لئے کمپلینٹ سیل کو مزید موثر اور مستحکم بنایا جائیگا، وہ خود باقاعدگی سے مہینے میں ایک دفعہ کمپلینٹ سیل کا دورہ کرکے لوگوں سے برارہ راست شکایات سنیں گے جبکہ صوبائی کابینہ کے ممبران خصوصاً عوامی خدمات سے براہ راست جڑے محکموں کے وزراءبھی باری باری کمپلینٹ سیل کا دورہ کرکے عوامی شکایات سنیں گے اور ان کے ازالے کے لئے موقع پر کاروائی عمل میں لائیں گے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کمپلینٹ سیل میں براہ راست عوامی شکایات سننے کے لئے صوبائی وزراءکا باقاعدہ شیڈول جاری کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ اس کے اگلے دورے کے موقع پر کمپلینٹ سیل میں تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کے ذمہ دار حکام کی حاضری کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ عوامی شکایات کے ازالے کے لئے فوری کاروائی عمل میں لائی جاسکے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ کے احکامات پر فوری عمل درآمد کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن پشاور منصور امان نے گلبہار پولیس سٹیشن کے اُس وقت کے محرر قمر شہزاد اور چمکنی پولیس سٹیشن کے اُس وقت کے محرر شہر یا ر خان کو معطل جبکہ چمکنی پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او حفیظ الرحمن اور گل بہار پولیس سٹیشن کے سب انسپکٹر بابر خان کو لائن حاضر کرکے واقعہ کی مزید تحقیقات کیلئے ایس ایس پی کوآرڈینشن وسیم احمد کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا ہے ۔اسی طرح وزیراعلیٰ کے احکامات پر فوری کاروائی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ نے شہری سے زمین کے انتقال کیلئے سرکاری فیس سے زیادہ رقم وصول کرنے کے الزام میں سابق پٹواری میاں خیل عظمت کو فوری طور پر معطل کرکے واقعے کی مزید تحقیقات کیلئے اسسٹنٹ کمشنر کوہاٹ کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا ہے