News Details

18/11/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا محکمہ صحت کے حکام کو جگر کی پیوند کاری کو صحت انصاف کارڈ سکیم میں شامل کرنے کی ہدایت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ صحت کے حکام کو جگر کی پیوند کاری کو صحت انصاف کارڈ سکیم میں شامل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب عوام کو جگر کی پیوندکاری کی سہولت سمیت ادویات کی مفت فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ اُنہوںنے دیر اپر میں کیڈٹ کالج کے قیام کیلئے زمین کی نشاندہی کرنے ، صوبے میں کیڈٹ کالجوں کے قیام کے دیگر قابل عمل منصوبوں پر جلد کام شروع کرنے جبکہ محکمہ تعلیم میں ڈائریکٹوریٹ، ای ڈی او دفاتراور سکولوں میں ایک ہی پوسٹ پر دو سالوں سے تعینات تمام کلریکل سٹاف کا تبادلہ کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو سستے بازاروں میں آٹے کی وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنانے، موجودہ فارسٹ چیک پوسٹوں کو مستحکم بنانے اور نئی فارسٹ چیک پوسٹوں کا قیام مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ انہوںنے انوائرمینٹل پروٹیکیشن ایجنسی کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ فضائی آلودگی ایک سنگین مسئلہ ہے ، ای پی اے اس حوالے سے ٹھوس اقدامات اُٹھا ئے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں مختلف صوبائی محکموں کے جائزہ اجلاس کی صدار ت کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی ٹرانسفر پالیسی پر عمل درآمد، ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ونز کی منظوری اور خالی آسامیوں پر بھرتیوں سمیت دیگر اہم اُمور پر پیشرفت کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ دو سالوں سے ایک ہی عہدے پر تعینات ملازمین کے تبادلوں کی پالیسی کے تحت محکمہ اسٹبلشمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن کی طرف سے اب تک 437 ملازمین کا تبادلہ کیا جا چکا ہے جبکہ مزید 500 ملازمین کے تبادلے کا عمل ایک ہفتے میں مکمل کیا جا ئے گا۔محکمہ کے تحت کام کرنے والے گریڈ۔18 اور اُوپر کے 58 افسران کا بھی تبادلہ عمل میں لایا جائے گا۔ اسی طرح محکمہ خوراک میں اب تک مختلف کیڈر کے 72 ملازمین جبکہ محکمہ جنگلات و ماحولیات میں گزشتہ دو سالوں سے زائد ایک ہی عہدے پرتعینات تمام ملازمین کا تبادلہ کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے دو سالوں سے ایک ہی ضلع میں تعینات تمام ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرز کا بھی تبادلہ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ۔ اس کے علاوہ محکمہ ٹرانسپورٹ میںبھی ایسے تمام ملازمین کے تبادلوں ، تعیناتیوں کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیںجبکہ محکمہ صحت میں ایک ہی عہدے پر دو سالوں سے تعینات ملازمین کا ڈیٹا تیار کیا جارہا ہے ۔ 5 دسمبر2020 تک دو سالوں سے زائد ایک ہی عہدے پر تعینات تمام ملازمین کے تبادلوں / تعیناتیوں کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے تحت ضم اضلاع میں اساتذہ کی 3442 آسامیاں مشتہر کر دی گئی ہیں جبکہ بندوبستی اضلاع میں مختلف گریڈکے اساتذہ کی 20 ہزار سے زائد آسامیاں مشتہر کی گئی ہیں ۔ان آسامیوں پر بھرتیوں کا عمل اگلے چار سالوں میں مکمل ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ بندوبستی اضلاع کیلئے اے ڈی ای اوز اور اے ایس ڈی ای اوز کی 132 آسامیاں بھی مشتہر کی گئی ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل 41 منصوبوں میں سے 21 منصوبوں کے پی سی ون منظور ہو چکے ہیں جبکہ باقی منظوری کے مراحل میں ہیں ۔اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ سکولوں میں ڈبل شفٹ شروع کرنے کے حوالے سے پالیسی تیار کرلی گئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ڈبل شفٹ کے اجراءکیلئے باضابطہ ٹائم لائن پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ اجلاس کو محکمہ صحت کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ محکمہ صحت کی ایمبولینس سروسز کی ریسکیو1122 کو منتقلی کا عمل اسی مہینے شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے صوبہ بھر میں محکمہ صحت کی ایمبولینسز کی ریسکیو1122 کو منتقلی کا عمل اگلے سال مارچ تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ محکمہ صحت میں بھی ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کروانے پرکام جاری ہے ۔ ضم شدہ اضلاع میں بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کی تجدید کاری کا عمل جون2021 ءتک مکمل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں سرکاری ہسپتالوں میں ویسٹ مینجمنٹ کے منصوبے اور صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی تجدید کاری کے منصوبے کا پی سی ون تیار کرلیا گیا ہے ۔ محکمہ صحت میں تمام فلیگ شپ منصوبوں کے پی سی ون رواں مہینے مکمل کئے جائیں گے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیاکہ محکمہ خوراک اور محکمہ جنگلات و ماحولیات کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل تمام منصوبوں کے پی سی ون منظور ہو چکے ہیں ۔ صوبہ بھر میں جنگلات کے تحفظ کیلئے 5482 نگہبان تعینات کئے جا چکے ہیں جبکہ مزید 768 نگہبانوں کی تعیناتی کا عمل شروع ہے ۔ میدانی جنگلات کالام کے تحفظ کیلئے پی سی ون آئندہ دو ہفتوں میں پیش کر دیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ انوئرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کو 3381 کیسز ریفر کئے گئے ہیں جن میں سے 1661 کیسز حل کر دیئے گئے ہیں اور باقی ماندہ کیسز پر کام جاری ہے ۔ ماحولیاتی تحفظ کے اُصولوں کی خلاف ورزی پر مجموعی طور پر 60 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے