News Details

07/11/2020

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایوالویشن ایجنسی ( ایٹا) کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس کی استعداد کار کو مزید بڑھانے کی ہدایت کردی ہے

اور کہا ہے کہ ایٹا ٹیسٹنگ کے حوالے سے صوبائی حکومت ایک بااعتماد ادارہ ہے جو سرکاری محکموں میں بھرتیوں سمیت تعلیمی اداروں کے لیے امیداروں کی ٹیسٹنگ کے عمل کو تیز رفتاری اور شفافیت کے ساتھ مکمل کرتا ہے انہوں نے کہا کہ ایٹا کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے تاکہ ادارہ اپنے فرائض بطریق احسن سرانجام دے سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایٹا کے بورڈ آف گورنرز کے 28 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش، پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ ، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم داود خان، سیکرٹری صحت امتیاز حسین شاہ سمیت دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔ اجلاس کو ایٹا کے انتظامی امور، کار کردگی اور پچھلے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ امیداروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایٹا کے تحت تمام ٹیسٹس ڈویژنل سطح پر منعقد کیے جاتے ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ صوبے میں انجنیئرنگ یونیورسٹیوں میں داخلہ کے لیے ٹیسٹ رواں سال جولائی میں منعقد کیا گیا ہے جس میں سات ہزار سے زائد امیداروں نے شرکت کی جس کے نتائج کا اگلے دن ہی اعلان کردیاگیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سال 2019 کے دوران ایٹا نے تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے گیارہ ٹیسٹ جبکہ مختلف محکموں میں بھرتیوں کے لیے 20 مختلف ٹیسٹ منعقد کیے جن میں تین لاکھ سے زائد امیداروں نے حصہ لیا۔ مزید بتایا گیا کہ رواں سال مختلف اداروں میں داخلوں اور بھرتیوں کے لیے متعدد ٹیسٹس منعقد کیے جائیں گے جن کے لیے امیدواروں کی کثیر تعداد نے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سرکاری محکموں میں بھرتیوں اور تعلیمی اداروں میں داخلوں کے لئے ٹیسٹنگ کے حوالے سے ایٹا کے کردار کو اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو بورڈ آف گورنرز میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ ادارے کے کام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کو ممکن بنا کر اس کے استعداد میں بہتری لائی جاسکے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایٹا کے ٹیسٹوں میں غیر جانبداری اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے داخلہ/ بھرتی ٹیسٹوں کے انعقاد کے لیے نئے ریگولیشنز کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جو جلد متعلقہ فورم کو حتمی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔