News Details
22/10/2020
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے اسلام آباد میں خیبر پختونخواہ کے میگا ترقیاتی منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کے حوالے سے وفاقی وزراء سے الگ الگ اجلاس منعقد کئے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے اسلام آباد میں خیبر پختونخواہ کے میگا ترقیاتی منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید، وفاقی وزیر عمر ایوب اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر سے الگ الگ اجلاس منعقد کئے۔ان اجلاسوں میں خیبرپختونخوا کے میگا منصوبوں پشاور ڈی آئی خان موٹروے ، دیر موٹروے، سوات موٹروے فیز ٹو اور میگا ہائیڈل پاور پروجیکٹس کو آنے والی جوائنٹ ورکنگ گروپ اور جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کے بعد باقاعدہ سی پیک منصوبے کا حصہ بنانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزرات ہائے مواصلات، پانی و بجلی اور منصوبہ بندی کے اعلیٰ حکام بھی ان اجلاسوں میں موجود تھے۔ وفاقی وزراءنے ان منصوبوں کو سی پیک کا حصہ بنانے کے لئے وزیر اعلیٰ کو مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ ان منصوبوں کی سی پیک میں شمولیت اورتکمیل سے خیبر پختونخوا میں سیاحت، توانائی، مواصلات، زراعت ، صنعت اور دیگر شعبوں کو فروغ ملے گا، لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے اور صوبے میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ چترال میں پن بجلی کے میگا منصوبوں کی تکمیل کے بعد چکدرہ سوات اور چترال کے بجلی کے مسائل دور ہو جائیں گے اور صوبے میں نئے قائم کئے جانے والے انڈسٹریل زونز کو رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ضم شدہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے ان علاقوں میں بجلی کے نظام کو بہتر بنانے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ضم اضلاع کے گریڈ اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن پر جاری کاموں کو بھی تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں