News Details
18/10/2020
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ فوج اور فوج کے سربراہ کے بارے میں نواز شریف نے جو بیان دیا ہے اس طرح کے بیانات صرف ملک دشمن عناصر ہی دے سکتے ہیں۔
پاک فوج سے متعلق پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف کے بیان پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ فوج اور فوج کے سربراہ کے بارے میں نواز شریف نے جو بیان دیا ہے اس طرح کے بیانات صرف ملک دشمن عناصر ہی دے سکتے ہیں۔ اس ملک کی تعمیر و ترقی اور اس میں امن و امان کے لئے پاک فوج نے لازوال قربانیاں دی ہیں، پوری قوم پاک فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور قوم کا ہر فرد اپنے فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے میاں نواز شریف کے بیان/تقریر کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے محب وطن کارکنان بھی اس بیان کی مذمت کریں اور اسے لاتعلقی کا اظہار کریں۔ ملک کے معاشی مسائل کا اصل ذمہ دار نواز شریف کو قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی محمود خان کا کہنا تھا کہ کئی بار اقتدار میں رہنے کے باوجود ان لوگوں نے اس ملک کو لوٹنے کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں کیا، ملکی وسائل لوٹ کر اپنی تجوریاں بھردیں اور ملک کو معاشی عدم استحکام سے دوچار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام نے ان آزمودہ عناصر کو مسترد کر کے پاکستان تحریک انصاف پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم عمران کی مخلصانہ قیادت میں موجودہ حکومت اس ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے، ملک ترقی اور معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہو گیا اور اس وقت سول اور عسکری اداروں کے درمیان ایک مثالی ہم آہنگی پائی جاتی ہے، یہی بات میاں نواز شریف سے برداشت نہیں ہو رہی اور وہ موجودہ حکومت کی مقبولیت کو دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو مختلف بیرونی اور اندرونی چیلنجوں کا سامنا ہے اور ایسے میں اس طرح کے بیانات دینا ملک دشمنی کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی قریب میں ایک دوسرے کو چور، ڈاکو، لٹیرے اور غدار جیسے ناموں سے یاد کرنے والے مسترد شدہ سیاسی عناصر اب اپنی سیاسی بقا کے لئے ایک دوسرے کو گلے لگا رہے ہیں اور فوج کے خلاف بے سرو پا بیانات دے رہے ہیں، ان لوگوں کی سیاسی کشتی ڈوب چکی ہے اس لیے یہ اوچھے ہتکھنڈوں پر اتر آئے ہیں۔