News Details
14/10/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ آبپاشی کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ محکمے کے تحت ترقیاتی کاموں کے ٹھیکوں میں شفافیت کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے کیلئے ای ورک آرڈر اور ای بلنگ کا نظام رائج کیا جائے
جبکہ ڈیموں کی تعمیر سمیت محکمے کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ اُنہوں نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ محکمے کے زیر انتظام آبپاشی کی نہروں پر غیر قانونی تجاوزات کو مستقل بنیادوں پر ہٹانے کے علاوہ ان نہروں کو ہر قسم کی آلودگی سے پاک کرنے کیلئے بھی مناسب اقدامات اُٹھائے جائیں ۔وہ منگل کے روزاپنے دفتر میں محکمہ آبپاشی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس کو محکمے کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر اب تک کی پیشرفت ، محکمے کی مجموعی کارکردگی ، اصلاحاتی اقدامات اور دیگر اُمور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری آبپاشی طاہر اورکزئی ، چیف انجینئر ایریگیشن صاحبزادہ سعید اوردیگر متعلقہ حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔
اجلاس کو محکمے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مجموعی طور پر محکمہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 243 چھوٹے بڑے منصوبے شامل ہیں جن کیلئے 15806 ملین روپے مختص ہیں ، ضم شدہ اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 70 منصوبے شامل ہیں جن کیلئے 2031 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اسی طرح ضم شدہ اضلاع کے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تحت 4731 ملین روپے مالیت کے 16 منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ شعبہ آبپاشی میں پی ایس ڈی پی کے تحت 12 منصوبوں پر کام جاری ہے جن کیلئے 4657.187 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ مذکورہ منصوبوں میں سے 59 منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ اجلاس کو شعبہ آبپاشی میں فلیگ شپ منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جبہ ڈیم ضلع خیبر کی تعمیر کیلئے رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایک ہزار ملین روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ اسی طرح 5156.331 ملین روپے کے منظور شدہ تخمینہ لاگت سے باران ڈیم بنوں کی ریزنگ کے منصوبے پرپیشرفت جاری ہے ۔ منصوبے کیلئے رواں مالی سال میں 600 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تاندہ ڈیم ضلع کوہاٹ کے کمانڈ ایریا کی بہتری اور سٹوریج استعداد میں اضافہ کے منصوبے پر بھی جنوری تک عملی کام شروع کر دیا جائے گا۔ منصوبے کی منظور شدہ لاگت 2545.55 ملین روپے ہے ۔ باڑہ ڈیم ضلع خیبر کی تعمیر کیلئے رواں مالی سال میں 100 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ منصوبے کی مجموعی لاگت 63.997 4ملین روپے ہے ۔ مزید برآں پیہور ہائی لیول کینال ایکسٹینشن پراجیکٹ صوابی کے تفصیلی ڈیزائن اور تعمیر کے منصوبے پر بھی پیشرفت جاری ہے ۔ منصوبے کیلئے رواں مالی سال میں 2559.525 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ رواں ماہ کے اختتام تک منصوبے کی تعمیراتی سرگرمیوں کا آغاز کردیا جائے گا۔ منصوبے کی مجموعی لاگت 10156 ملین روپے ہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع پشاور اور نوشہرہ میں ورسک کینال سسٹم کی ری ماڈلنگ کا زیادہ تر کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔ منصوبے کی منظور شدہ لاگت 11137.58 ملین روپے ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں نئے سمال ڈیمز کی تعمیر کے منصوبے بھی پائپ لائن میں ہیں جن میں ضم شدہ اضلاع میں 10 سمال ڈیمز کی تعمیر ، خٹک بانڈہ ڈیم ڈسٹرکٹ کوہاٹ، پیزو ڈیم ضلع لکی مروت، چمک میرہ ڈیم ایبٹ آباد، صنم ڈیم ضلع دیر، باز علی ڈیم ضلع کرم ، کندی وام ویر ڈیم ضلع جنوبی وزیرستان اور ضلع خیبر میں کینال سسٹم سپیرہ ڈیم کی ری ماڈلنگ کے منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس کو محکمہ کے تحت اُٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ واٹر ایکٹ 2020 ءصوبائی اسمبلی سے منظور ہو چکا ہے ۔علاوہ ازیں انٹگرٹیڈ واٹر ریسورس مینجمنٹ اسٹرٹیٹجی تیار کرلی گئی ہے جس کی صوبائی کابینہ نے منظوری بھی دے دی ہے ۔اس اسٹرٹیٹجی سے عمل درآمد سے صوبے کے آبی وسائل کے انتظام و انصرام کو بہتر بنانے اور پانی کے ضیاع کو روکنے میں مدد ملے گی۔ اس اسٹرٹیٹجی پر عمل درآمد کیلئے قومی واٹر پالیسی سے ہم آہنگ پانچ سالہ عمل درآمد پلان بھی تیار کر لیا گیا ہے ۔محکمے کے جملہ اُمور میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ای ٹینڈرنگ اور ای بڈنگ کا نظام رائج کیا گیا ہے جبکہ محکمہ کا سار ا ریکارڈ ڈیجیٹلاائزڈ کیا جارہا ہے ۔صوبے میں ذخیرہ آب کی استعداد میں اضافہ کیلئے نئے سمال ڈیمز تعمیر کئے جارہے ہیںاور موجودہ کینال سسٹم کی بہتری و بحالی یقینی بنائی جارہی ہے ۔