News Details
17/09/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے مساجد کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے جاری سولرائزیشن منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائن کے مطابق مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے مساجد کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے جاری سولرائزیشن منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائن کے مطابق مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اورکہا ہے کہ حکومت اس مقصد کیلئے درکار وسائل فراہم کریگی ۔ انہوں نے مساجد کے انتخاب کیلئے حقیقت پسندانہ کرائیٹریا اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ جن علاقوں میں بجلی کا زیادہ مسئلہ ہے وہاں مساجد کی سولرائزیشن یقینی ہو سکے۔ وہ وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں مساجد کی سولرائزیشن کے منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سیکرٹری محکمہ توانائی ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر پیڈو، پراجیکٹ ڈائریکٹر اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر اجلاس کو پیڈو کے تحت شمسی توانائی کے اب تک مکمل کئے گئے منصوبوں سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایاگیا کہ پیڈو کی طرف سے 1053.82 ملین روپے کی مجموعی لاگت سے سولرائزیشن کی پانچ مختلف سکیمیں مکمل کی جا چکی ہیں جن کے ذریعے سالانہ تقریباً 82 ملین روپے کی بچت ہوگی۔ مذکورہ سکیموں کے تحت پشاور، نوشہرہ، مردان، صوابی، کوہاٹ ، کرک، بنوں ، ڈی آئی خان اور چترال کے دیہات میں ساڑھے چھ ہزار سے زائد گھروں کی سولرائزیشن کی گئی ہے۔ ضم شدہ اضلاع کی تین سو مساجد اور غیر مسلم عبادتگاہوں ، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور، وزیراعلیٰ ہاو ¿س اور سول سیکرٹریٹ پشاور کی سولرائزیشن کے منصوبے بھی مکمل کئے جا چکے ہیں۔ اجلاس کو مساجد کی سولرائزیشن کے جاری منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ تین مختلف اسکیموں کے تحت صوبے کی مزید چھ ہزار سے زائد مساجد کی سولرائزیشن کی جارہی ہے، جن کی تکمیل سے 348ملین روپے سالانہ بچت متوقع ہے جبکہ سکیموں کا مجموعی تخمینہ لاگت 3734 ملین روپے ہے۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ اسکیموں کے تحت ضم شدہ اضلاع کی مزید 850 مساجد، سوات کی 1151، پشاور کی 440 اور صوبے کے دیگر مختلف اضلاع کی 4000 مساجد کی سولرائزیشن شامل ہے۔ سولرائزیشن کیلئے جامع مساجد اور آف گرڈ علاقوں کی مساجد کو ترجیح دی جارہی ہے۔وزیراعلیٰ نے مساجد کی سولرائزیشن کے جاری منصوبوں پر ٹائم لائن کے مطابق پیش رفت یقینی بنانے خصوصی طور پر پشاور کی مساجد پر کام تیزکرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت منصوبوں کی تکمیل کیلئے درکار وسائل فراہم کریگی مگر منصوبوں پر واضح پیش رفت نظر آنی چاہیئے۔