News Details
09/09/2020
وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں عوام کے لئے صحت کی سہولیات یقینی بنانے کے لئے متعلقہ ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کا عمل تیز کیا جائے
جبکہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز سے لیکر ٹیکنیشن تک سٹاف کی موجودگی، بجلی اور دیگر سہولیات کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے۔ضم اضلاع کے صحت کے شعبہ میں جاری تمام تراقدامات کی بروقت تکمیل ترجیح ہونی چاہیے تاکہ قبائیلی عوام کو صحت کے حوالے سے درپیش مسائل کا ازالہ ممکن ہو سکے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی ہاوس میں خیبرپختونخوا انصاف ڈاکٹر فورم کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا، رکن صوبائی اسمبلی سمیرا شمس اور سیکرٹری صحت امتیاز علی شاہ بھی موجود تھے۔ وزیر اعلی محمود خان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے سرگرم ہے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صحت سہولت پروگرام کے تحت علاج معالجے کی مفت سہولیات کو پورے صوبے کی آبادی تک توسیع دی جا رہی ہے جو صوبائی حکومت کا ایک منفرد اور عوام دوست اقدام ہے۔ ملاقات میں انصاف ڈاکٹر فورم کے نمائندوں نے صوبے میں صحت کے شعبے سے متعلق مختلف پہلووں اور ان کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے وزیر اعلی کو آگاہ کیا۔ فورم نے وزیر اعلی کو بتایا کہ وفاقی حکومت کے فنڈز سے خیبرمیڈیکل یونیورسٹی میں ہیپاٹولوجی اور جگر کی پیوند کاری کا ایک بڑا ہسپتال بنایا جارہا ہے، اس لئے اسی طرز کے دوسرے نشتر آباد ہسپتال کو نیوروانسٹیٹیوٹ کے لئے مختص کیا جائے۔ وزیر اعلی نے سیکرٹری صحت کو نیوروانسٹیوٹ کی تجویز کا جائزہ لینے اور اس حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صحت کے شعبے پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ صوبے کے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کی جاسکیں۔