News Details
03/09/2020
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد کورونا کا اجلاس جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ صوبائی وزراءتیمور سلیم جھگڑا ، اکبر ایوب ، سلطان خان، کور کمانڈر پشاورلیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود اور چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز کے علاوہ دیگراعلیٰ سول اور عسکری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو صوبہ بھر میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے میں کورونا کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے ، کورونا کے مریضوں میں صحتیابی کی شرح 90 فیصد سے بھی ذیادہ ہوگئی ہے مزید بتایا گیا کہ اب تک صوبے میں کورونا کے 36340 مریضوں میں سے 34171 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ صوبے میں کورونا سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 1255 ہے۔ مزید بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں کورونا کے صرف 20 مریض آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔ کورونا مریضوں کے لئے وینٹیلیٹرز کے استعمال کی شرح میں 84 فیصد کمی آئی ہے۔ اسی طرح صوبے میں ایچ ڈی یو مریضوں کی شرح میں بھی 92 فیصد کمی آئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے محرم الحرام کے جلوس/مجالس اور سیاحتی مقامات میں ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ جن جن اضلاع میں محرم کے مجالس اور جلوس منعقد ہوئے وہاں پر زیادہ سے ذیادہ کورونا ٹیسٹ کروائے جائیں۔اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے لئے تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کا حتمی فیصلہ این سی او سی کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کیلئے تمام ترانتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں اور اس مقصد کےلئے ایس او پیز نوٹیفائی کر لئے گئے ہیں۔ تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز اور ٹرانسپورٹ کے لئے بھی ایس او پیز نوٹیفائی کر لئے گئے ہیں ۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے جن جن سکولوں میں قرنطینہ مراکز قائم کئے گئے تھے ان کو جراثیم سے پاک کرنے کا عمل جاری ہے تعلیمی اداروں میں اساتذہ اور طلباءکے لئے فیس ماسک کا استعمال کرنا اور باقاعدگی سے ہاتھ دھونا لازمی ہوگا۔ تعلیمی ادارے بچوں میں کورونا علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر محکمہ صحت کو اطلاع دینے کے پابند ہونگے جبکہ اسکولوں میں صبح کی اسمبلی منعقد نہیں ہوگی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا سکولوں کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر اور وفاقی وزارت تعلیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ سات ستمبر سے متعلقہ تعلیمی اداروں کے سربراہان کی طرف سے سکول کی تیاری کے حوالے سے سرٹیفیکیٹس مہیا کئے جائیں گے۔ محفوظ طریقے سے سکولوں کو کھولنے کے سلسلے میںاساتذہ کیلئے ورک شاپس منعقد کی گئی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کو ضلعی سطح پر محکمہ صحت اور انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ ضرورت کی بنیاد پر کورونا ٹیسٹ کئے جا سکیں۔ جس سکول میں کورونا کے مشتبہ کیسز پائے گئے وہاں محکمہ صحت کے ذریعے کورونا ٹیسٹ لئے جائیں گے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے سات ستمبر کو حتمی فیصلے کے بعد سکولوںکو کھولنے کے حوالے سے آگاہی مہم کا اجراءکیا جائیگا۔ اجلاس کو کورونا کی وباءکے دوران شعبہ تعلیم میں اٹھائے گئے فوری اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ صوبے میں بچوں کی تعلیم پر کورونا کے منفی اثرات کو کم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ کورونا ریکوری اینڈ رسپانس یونٹ قائم کیا گیا۔ تدریسی سال پر نظر ثانی کی گئی۔ اسی اقدامات کے تحت آن لائن تعلیم و تدریس کیلئے مخصوص ٹی وی چینل شروع کیا گیا۔ لرننگ پورٹل ، یوٹیوب، چینل، تعلیم گھربرائے گریڈ ایک تا دس، ورچل ٹیچر (سوال و جواب فورم) کا اجراءکیا گیا۔ اسی طرح تدریسی مواد پر مبنی آن لائن نصاب محکمہ تعلیم کی ویب سائٹ پر شیئر کیا گیا۔ اجلاس کو کورونا کے تناظر میں سیاحت کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ گذشتہ تین ہفتوں میں سولہ لاکھ سے زائد سیاح صوبے کے سیاحتی مقامات کا رخ کیا۔ اس دوران سیاحتی مقامات میں کورونا کے کل 4738 ٹیسٹس کئے گئے۔سیاحتی مقامات میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور دوکانوں کو سیل کر دیا گیا۔اجلاس میں کورونا صورتحال میں بہتری کے بعد اب ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی عمل اور خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس مقصد کے لئے سول اور عسکری اداروں کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔