News Details

17/07/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا جمعہ کے روز مانسہرہ کے سیاحتی مقام شوگران کا دورہ ،

جہاں پر اُنہوں نے سیاحتی مقامات تک سیاحوں کی رسائی کو آسان بنانے کیلئے تین مختلف رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے کا باضابطہ افتتاح کیا، جن میں 15 کلومیٹر وادی مانور روڈ، 11 کلومیٹر وادی شوگران روڈاور9 کلومیٹر وادی پابرنگ روڈ شامل ہیں۔ رابطہ سڑکوں کے ان منصوبوں پر1421 ملین روپے کی مجموعی لاگت آئے گی۔ ان منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ کورونا کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے دیگر شعبوں کی طرح سیاحت کا شعبہ بھی بری طر ح متاثر ہوا ہے، لاک ڈاﺅن کی وجہ سے سیاحت کے شعبے کی وجہ سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات کا حکومت کو بھر پور احساس ہے ، اس شعبے کو کھولنے کیلئے ایس او پیز تیار کرلی گئی ہیں اور انشاءاﷲ عید الاضحی کے فوری بعد وفاق اور دیگر صوبوں کی باہمی مشاورت سے اس شعبے کو کھول دیا جائے گا، جس کے نتیجے میں سیاحت کے شعبے سے وابستہ افراد کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ صوبے میںسیاحت کے فروغ کو اپنی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں ملکی اور غیر ملکی سیاحت کوفروغ دے کر یہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت نتیجہ خیز اقدامات اُٹھارہی ہے ۔ صوبے میں ٹوارزم اتھارٹی کا قیام اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے جس کے تحت صوبے کے سیاحتی مقامات تک رسائی کو آسان بنانے کیلئے رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے علاوہ نئی سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی جارہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہزارہ ڈویژن کے مختلف علاقوں میں سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 2400 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ کائٹ پراجیکٹ کے تحت20 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے صوبے کے سیاحتی مقامات میں370 کلومیٹر لمبا روڈ انفراسٹرکچر تیار کیا جارہا ہے ۔علاوہ ازیں ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں 10 انٹگریٹڈ ٹوارزم زون کے قیام کیلئے فیزبیلیٹی سٹڈی بھی شروع کی گئی ہے ۔محمود خان نے کہا کہ کورونا وباءکی وجہ سے معیشت کوبہت بڑا دھچکا لگا ہے اور صوبائی حکومت کو 53 ارب روپے بجٹ خسارے کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود صوبائی حکومت نے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔ مشکل صورتحال کے باوجود صوبے میں ترقی کا سفر جاری رہے گا۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ سیاحت، صنعت ، معدنیات اور پن بجلی کے شعبوں کی ترقی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے ، بی آر ٹی ، مالم جبہ سکائی ریزورٹ ، سوات موٹروے اور بلین ٹری صوبائی حکومت کے فلیگ شپ منصوبے ہیں ، صوبائی حکومت کے تمام منصوبے ہر قسم کی کرپشن سے پاک ہیں۔ہم متعلقہ تحقیقاتی اداروں کو خود دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ان میگا منصوبوں کی تحقیقات کریںتاکہ حزب اختلاف کے بے بنیاد الزامات کا جواب مل سکے ۔اُنہوںنے مزید کہا کہ مختلف عوامی سرووں کے مطابق خیبرپختونخوا کی حکومت سب سے اچھی حکومت ہے لیکن ہماری بہتر طرز حکمرانی سے ناواقف سیاسی مخالفین ہم پر بے جا تنقید کر رہے ہیں۔اُنہوںنے کہاکہ یہ سیاسی مخالفین جب وزیراعظم عمران خان کے ساتھ بیٹھتے ہیں تو اُن کے تمام فیصلوں اور اقدامات کی تعریف کرتے ہیں لیکن باہر جا کر میڈیا میں اُن کے فیصلوں پر تنقید کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مانسہرہ میں فی الوقت چار نئے سیاحتی مقامات کو ترقی دینے کیلئے منتخب کیا گیا ہے جبکہ آنے والے دنوں میںمزید 10 مقامات کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے وادی شوگران میں سیاحوں کیلئے ریسٹ ایریاز تعمیر کرنے کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی احمد حسین شاہ کی طرف سے علاقے کے لوگوں کو درپیش چند مسائل کی نشاندہی پر وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ ان تمام مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر بالاکوٹ کے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کی تعمیر ، دو گرلز ڈگری کالجز کے قیام، دریائے کنہار پر دو کنکریٹ پلوں کی تعمیر ، مانسہرہ کی بیوٹیفکیشن کیلئے ایک سکیم کی منظوری، بالا کوٹ پریس کلب کیلئے 10 لاکھ روپے جبکہ مانسہرہ پریس کلب کیلئے 20 لاکھ روپے گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔ علاقے کے منتخب عوامی نمائندوں ، سیاسی و سماجی شخصیات اور ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔