News Details

09/07/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز پشاور میں کورونا مریضوں کے علاج معالجے کے لئے اپنی نوعیت کے پہلے اور منفرد ہسپتال کا افتتاح کردیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے جمعرات کے روز پشاور میں کورونا مریضوں کے علاج معالجے کے لئے اپنی نوعیت کے پہلے اور منفرد ہسپتال کا افتتاح کردیا۔ اس ہسپتال میں وینٹیلیٹرز ، مانیٹرز، آکسیجن ، اے بی جی مشینوں اور انفیوژن پمپس سمیت کورونا کے نازک مریضوں کے لئے علاج معالجے کے ہر قسم کی آلات اور سہولیات دستیاب ہے۔ یہ ایک ماڈل ہسپتال ہے جو بین الاقوامی ایس او پیز اور گائیڈ لائنز کے مطابق قائم کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ ہسپتال 58بستروں پر مشتمل ہیں، ایک مہینے بعد اس ہسپتال کی استعداد کو 110بستروں تک بڑھا دیا جائیگا۔ ہسپتال 37آئسولیشن ، 16 ہائی ڈیپنڈنسی اور 5 آئی سی یو بیڈزپر مشتمل ہیں۔ افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی اپنے خطاب میں وزیراعلیٰ محمود خان نے اس ہسپتال کے قیام کو کورونا مریضوں کے علاج معالجے کے لئے ہسپتالوں کی استعداد کارکو بڑھانے کے سلسلے میں صوبائی حکومت کی ایک اہم کامیابی اور ایک بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ہسپتال کے قیام سے نہ صرف صوبے کے تدریسی ہسپتالوں پر کورونا مریضوں کا دباﺅ کم ہو جائیگابلکہ کورونا کے نازک مریضوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات بھی میسر ہوگی۔ کورونا مریضوں کے علاج معالجے کے لئے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں کی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے حکومتی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ابتداءمیں کورونا کے حوالے سے ہمارے ہسپتالوں کی استعداد نہ ہونے کے برابر تھی لیکن ہم نے دن رات کوششیں کرکے قلیل عرصے میں ان ہسپتالوں کی استعداد کو خاطر خواہ حد تک بڑھا دیا ہے اور مزید بڑھانے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت مرحلہ وار اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ صوبائی حکومت کورونا کے اس چیلنج کو صوبے کے ہسپتالوں کی استعداد کو بڑھانے کے لئے ایک اچھے موقع میں بدلنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابتداءمیں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد چالیس ٹیسٹس یومیہ تھی جسے اب چار ہزار تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے صوبائی دارالحکومت پشاور میں 210بستروں پر مشتمل ایک اور ہسپتال کے قیام پر کام کر رہی ہے اور عنقریب یہ ہسپتال کورونا مریضوں کے لئے کھول دیا جائیگا۔ کورونا وبا کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک آزمائش اور امتحان قرار دیتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ ہم اس سے لڑ نہیں سکتے لیکن اس کے پھیلاو ¿ کو روکنے اور اس سے لوگوں کو محفوظ بنانے کےلئے کوششیں کر سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا نہ صرف پاکستان بلکہ پوری عالمی دنیا کے لئے ایک چیلنج ہے جس نے بڑی بڑی طاقتوں کو بھی مشکل سے دوچار کیاہے۔ کورونا وبا سے مو ¿ثر انداز سے نمٹنے کے لئے قومی سطح پر قائم نیشنل کورآرڈینیشن کمیٹی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی مدبرانہ قیادت میں یہ فورم وفاق کی تمام اکائیوں کی اتفاق رائے سے ایک مو ¿ثر لائحہ عمل کی تشکیل اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے میں اہم کردار اد ا کر رہے ہیں جس کی بدولت ملک میں کورونا وبا کے وسیع پیمانے پر پھیلاو ¿ کو روکنے میں بڑی حد تک کامیابی ملی ہے۔ محمود خان نے کہا کہ حکومت بیک وقت دو مختلف محاذوں پر اقدامات کر رہی ہے ایک طرف کورونا وبا کے پھیلاو ¿ کوروکنے کے لئے مشکل فیصلے کرنے پڑ رہے ہیں تو دوسری طرف لوگوں کو بھوک اور افلاس سے بچانے کے لئے بھی اقدامات اٹھانے پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس سلسلے میں جو بھی اقدامات اٹھا رہی ہے وہ عوام کی بھلائی اور فائدے کے لئے اٹھا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی اور دوسروں کی حفاظت کے لئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں ۔ وزیراعلیٰ نے اس ہسپتال کے قیام کے سلسلے میں تعاون فراہم کرنے پر صوبائی حکومت کی طرف سے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی ، ایم ای آر ایف اور دیگر پارٹنر اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ محمود خان نے صوبے کے ہسپتالوں کی استعداد کو بڑھانے کے لئے دن رات کام کرنے پر صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور اس کی پوری ٹیم جبکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ آگاہی دینے کے سلسلے میں مشیر اطلاعات اجمل وزیر اور اس کی پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔