News Details

30/06/2020

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو دریائے سوات پر غیر قانونی عمارتوںاور دیگر تجاوزات کے خلاف مرحلہ وار کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں پر کام کو فوری طور پر روک دیا جائے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو دریائے سوات پر غیر قانونی عمارتوںاور دیگر تجاوزات کے خلاف مرحلہ وار کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے مرحلے میں غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں پر کام کو فوری طور پر روک دیا جائے اور دریا کے آس پاس قائم ہوٹلوں کے مالکان کو اپنے ہوٹلز کے سیوریج کے نظام کو درست کرنے کیلئے وقت دے کر اُس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ۔ دریاو ¿ں کو آنے والی نسلوں کی امانت قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں دریاو ¿ں کو ہر قسم کی آلودگی سے پاک کیا جائیگا اور ان دریاو ¿ں کے کنارے ناجائز تعمیرات کو روکا جائیگا تاکہ سیلاب آنے کی صورت میں جانی و مالی نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ اس مقصد کے لئے تمام متعلقہ محکمے اور ادارے اپنے اپنے حصے کی ذمہ داریاں پوری کریں۔ وہ گزشتہ روز اس حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، ایڈوکیٹ جنرل شمائل احمد بٹ ، کمشنر ملاکنڈ ریاض محسود، ڈی آئی جی ملاکنڈ ڈویژن، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو دریائے سوات پر تجاوزات کی موجودہ صورتحال، تجاوزات کے خاتمے کے لئے اب تک کی گئی پیش رفت اورآئندہ کے لائحہ عمل پرتفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ دریا کے کنارے غیر قانونی تجاوزات کی وجہ سے دریا کے پانی کا بہاﺅ متعدد مقامات پر متاثر ہو چکا ہے ۔ کالام سے کالاکوٹ تک متعدد مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں تجاوزات دریا کو کسی نہ کسی صورت میں متاثر کر رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے تجاوزات کے خلاف مرحلہ وار کاروائی کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ دریاو ¿ں پر ناجائز تجاوزات کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی ۔ دریا و ¿ں کے کنارے غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے نہ صرف دریاو ¿ں کا پانی آلودہ ہوجاتا ہے بلکہ ان کی وجہ سے انسانی جانیں بھی خطرات سے دوچار رہتی ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پہلے مرحلے میں دریاپر غیر قانونی تعمیراتی سرگرمیوں کو بند کیا جائے اور ساتھ ہی ہوٹل مالکان کو اپنا سیوریج نظام درست کرنے کے لئے وقت دیا جائے۔ محمود خان نے کہا کہ دریا ئے سوات سے خطے کا مستقبل وابستہ ہے جس کو محفوظ بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ تمام متعلقہ ادارے اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اوردریا کے کنارے ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کو بروقت روکنے کے لئے اقدامات کریں