News Details

23/06/2020

صوبائی حکومت موجودہ صورتحال میں تمام شعبوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے اپنے وسائل سے بڑھ کر اقدامات کر رہی ہے

صوبائی حکومت موجودہ صورتحال میں تمام شعبوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے اپنے وسائل سے بڑھ کر اقدامات کر رہی ہے نئے مالی سال کے صوبائی بجٹ میں دوسرے شعبوں کی طرح شادی ہالز کی صنعت کو بھی صوبائی ٹیکسوں میں خاطر خواہ ریلیف دیا گیا ہے، محمود خان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ کورونا وباءکی وجہ سے زندگی کے تمام شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں جن میں سے ایک شعبہ شادی ہالز کا بھی ہے۔ صوبائی حکومت تمام شعبوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے اپنے وسائل سے بڑھ کر اقدامات کر رہی ہے ۔ حکومت کو بیک وقت دوہرے چیلنجز کا سامنا ہے ایک طرف کورونا کی وباءکے پھیلاﺅ کو روکنا ہے تو دوسری طرف لوگوں کو بھوک افلاس سے بھی بچانا ہے ۔ صوبائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق دونوں صورتوں میں توازن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نئے مالی سال کے صوبائی بجٹ میں دوسرے شعبوں کی طرح شادی ہالز کی صنعت کو بھی صوبائی ٹیکسوں میں خاطر خواہ ریلیف دیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے شادی ہالز ایسوسی ایشن خیبرپختونخواکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے ایسوسی ایشن کے صدر خالد ایوب کی قیادت میں اُن سے ملاقات کی اور موجودہ صورتحال میں شادی ہالز کی صنعت سے وابستہ لوگوں کو درپیش مالی مشکلات پر بات چیت کی ۔ وفد کا کہنا تھا کہ شادی ہالز کی صنعت سے ہزاروں کی تعداد میں غریب لوگوں کا روزگار وابستہ ہے اور شادی ہالز کی بندش کی وجہ سے اُن لوگوں کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ اُنہوںنے مخصوص اوقات کار کے تحت شادی ہال کو مشروط طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا۔ اُنہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے دیگر کاروبار کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا گیا ہے اسی طرح شادی ہالز کو بھی ریلیف دیا جائے۔صوبائی وزراءسلطان محمد، اکبر ایوب اور شوکت یوسفزئی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے وفد کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ شادی ہالز کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا معاملہ وزیراعظم کے ساتھ اُٹھائیں گے۔موجودہ صورتحال میں شادی ہالز کو مخصوص ایس او پیز کے تحت ممکنہ طور پر کھولنے سے متعلق وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں ایس او پیز تیار کرنے کیلئے صوبائی وزیر قانون سلطان محمد خان کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ایس او پیز تیار ہونے کے بعد معاملہ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے نیشنل کوآرڈنیشن کمیٹی کے اگلے اجلاس میں اُٹھایا جائے گا اوراس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کیا جائے گا۔ وفد نے اُن کے مسائل سننے کیلئے وقت دینے اور اُن کے حل کیلئے حوصلہ افزاءریسپانس دینے پر وزیراعلیٰ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ اگر شادی ہالز کو مشروط طور پر کھولنے کی اجازت دی جاتی ہے تو ایسوسی ایشن کے عہدیداران ایس او پیز پر عمل درآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنائیں گے