News Details

04/05/2020

*ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں،ان منصوبوں کی مقررہ ٹائم لائن کے اندر تکمیل کو یقینی بنایا جائے*، *پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبہ موجودہ حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس سے علاقے میں ترقی کا نیا دور شروع ہو گا, وزیراعلیٰ محمود خان*

*ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں،ان منصوبوں کی مقررہ ٹائم لائن کے اندر تکمیل کو یقینی بنایا جائے*، *پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبہ موجودہ حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس سے علاقے میں ترقی کا نیا دور شروع ہو گا, وزیراعلیٰ محمود خان* وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق ہر صورت یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں تاکہ یہ منصوبے صرف فائلوں کی بجائے گراﺅنڈ پر بھی نظر آئیںاور لوگوں کو ان منصوبوں کے ثمرات بروقت پہنچ سکیں ۔ انہوںنے خبردار کیا ہے کہ عوامی مفاد کے ان ترقیاتی منصوبوں میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور تاخیر کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ وہ پیر کے روز صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس میں پشاور ڈی آئی خان موٹروے ، سوات موٹروے اور صوبے کے سیاحتی مقامات تک سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پراب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ خیبرپختونخوا ہائی وے اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ پشاور ڈی آئی خان موٹروے کے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے بتایا گیا کہ منصوبے پر سروے کا کام جاری ہے ، کورونا کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے کام سست روی کا شکار ہے تاہم اس سال ستمبر کے مہینے تک منصوبے کا مکمل ڈیزائن تیار کرلیا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ 360 کلومیٹر لمبی اس موٹروے پر کل 18 انٹر چینجز اور45 بڑے پل تعمیر کئے جائیں گے اور یہ اسلام آباد پشاور موٹروے کو براستہ کوہاٹ ، ہنگو، بنوں ، کرک، لکی مروت ، ڈیرہ اسماعیل خان سے ملائے گا۔ اجلاس کو پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبے کے الائنمنٹ پلان، روڈ اینڈ ٹنل ڈیزائن، فنانشنل ماڈلنگ، فزبیلٹی اور دیگر متعدد اُمور پر بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ سوات موٹر وے منصوبے کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے فیز ون پر کام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اورا س سال ستمبر کے مہینے تک سوات موٹروے کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے مکمل طور پر کھول دیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو مختلف شعبوں بشمول صحت ، ابتدائی و ثانوی تعلیم ، اعلیٰ تعلیم ، زراعت اور مواصلات و تعمیرات کے تحت دیگرترقیاتی منصوبوں پر اب تک کی عملی پیشرفت پر بھی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام بالا کو ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں حائل روکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر موثر اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے سلسلے میں دفتر ی اُمور نمٹانے کے روایتی انداز سے ہٹ کر کام کیا جائے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے پشاور ڈی آئی خان موٹروے منصوبے کو موجودہ حکومت کا ایک فلیگ شپ منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ منصوبہ مواصلات کے شعبے کی مستقبل کی ضرورت کو سامنے رکھ کر تعمیر کیا جارہا ہے جو افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت کے فروغ دینے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف صوبے کے جنوبی اضلاع بلکہ ملحقہ ضم شدہ قبائلی اضلاع میں بھی ترقی کا ایک نیا دور شروع ہو جائے گا۔