News Details
09/04/2020
خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں گندم کی خریداری ، سپلائی اور اس سے جڑے معاملات کے بہتر انتظام و انصرام کیلئے صوبے میں گندم کے گوداموں، سٹاکس اور فلور ملوں کی چیکنگ کے جملہ اُمو ر کو آٹومیٹ کرنے پر کام کر رہی ہے جس سے نہ صرف رجسٹر رکھنے کے سالوں پرانے نظام کا خاتمہ ہوجائے گا بلکہ تمام تر سپلائی چین کی ٹریسنگ اور سٹاکس کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں حقائق پر مبنی معلومات ہمہ وقت دستیاب ہوں گی۔
خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں گندم کی خریداری ، سپلائی اور اس سے جڑے معاملات کے بہتر انتظام و انصرام کیلئے صوبے میں گندم کے گوداموں، سٹاکس اور فلور ملوں کی چیکنگ کے جملہ اُمو ر کو آٹومیٹ کرنے پر کام کر رہی ہے جس سے نہ صرف رجسٹر رکھنے کے سالوں پرانے نظام کا خاتمہ ہوجائے گا بلکہ تمام تر سپلائی چین کی ٹریسنگ اور سٹاکس کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں حقائق پر مبنی معلومات ہمہ وقت دستیاب ہوں گی۔یہ بات وزیراعلیٰ ٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو صوبے میں گندم کی تازہ ترین صورتحال اور آنے والے سیزن کیلئے گندم کی خریداری کے انتظامات سے متعلق دی جانے والی بریفینگ میں بتائی گئی ۔
بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ محمود خان کو بتایا گیا کہ صوبے کیلئے امسال 4.5 ملین ٹن گندم کی خریداری کا ہدف رکھا گیا ہے جس میں 1.2 ملین ٹن گندم صوبے کی اپنی پیداوار ہے جبکہ باقی کا گندم صوبہ پنجاب اور دیگر ذرائع سے خریدا جائے گا۔ مزید بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں اگلے دو ، تین مہینوں کیلئے گندم اور آٹا وافر مقدار میں موجود ہے جبکہ آنے والے سیزن کیلئے گندم کی خریداری کے مقررہ اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے تمام دستیاب ذرائع استعمال کرنے پر کام جاری ہے ۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ گندم کی خریداری کے مقررہ اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کے ساتھ ساتھ صوبے میں مارکیٹس کی صورتحال پر کڑی نظر رکھنے کیلئے مانیٹرنگ کے موثر نظام کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ کوئی بھی موجودہ صورتحال کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے گندم اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی کی کوشش نہ کرسکے