News Details
27/03/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر صوبے کے کمزور طبقے بشمول مزدور اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے دیگر طبقوں کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کی 43فیصد آبادی اس پیکج سے مستفید ہو گی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر صوبے کے کمزور طبقے بشمول مزدور اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے دیگر طبقوں کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کی 43فیصد آبادی اس پیکج سے مستفید ہو گی ، اس پیکج کے تحت احساس پروگرام کے توسط سے صوبے کی 19لاکھ آبادی کو ماہانہ 5000روپے نقد دئیے جائیں گے۔ یہ پیکج ابتدائی طور پر تین مہینوں کے لئے ہے جس میں حالات کو دیکھتے ہوئے توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔ صوبائی حکومت اس مقصد کے لئے گیارہ ارب 60کروڑ روپے مہیا کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ کاروبائی طبقے کو ریلیف دینے کے لئے صوبائی حکومت نے ٹیکسوں میں پانچ ارب روپے چھوٹ بھی دے دی ہے جبکہ بینک آف خیبر سے لئے گئے قرضوں کی واپسی کی مدت میں بھی توسیع دی گئی ہے۔ اسی طرح محکمہ صحت کے لئے امدادی پیکج کی مد میں آٹھ ارب روپے کی منظور دی گئی ہے۔ جبکہ محکمہ ریلیف کو اس مقصد کے لئے چھ ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر صوبائی حکومت نے عوام کے لئے ریلیف پیکج کی مد میں 32ارب روپے کی منظور ی دی ہے۔
وہ جمعہ کے روز صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر اس پیکج کی منظوری دی ہے ، ضرورت پڑنے پر صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام سے بھی کٹوتی کرکے عوام پر خرچ کیا جائیگا۔ ضلع مردان کے علاقہ مانگا کے عوام کے لئے فوڈ پیکج کی منظوری دی گئی ہے اور آنے والے دنوں میں اس پیکج میں اضافہ بھی کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں میں اور میری حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے ، ہم ہر خاندان اور ہر فرد واحد کی ضروریات کا بھر پور خیال رکھیں گے۔ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں طبی عملے، پولیس ، ریسکیو، ضلعی انتظامیہ اور دیگر تمام اداروں کے کردارکی تعریف کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر ہم اسی جذبے سے کام کرتے رہے تو بہت جلد اس آزمائش میں کامیاب ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے حکومتی احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے مارکیٹس ، شاپنگ پلازے ، ریسٹورنٹس اور دیگر عوامی مقامات کو بندرکھنے پر مالکان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خود کو گھروں تک محدود رکھنے اور سماجی رابطوں کو کم کرنے میں حکومت سے تعاون کرنے پر عوام الناس کا شکریہ ادا کرنے پر امید ظاہر کی کہ عوام آئندہ بھی حکومت کے ساتھ اس طرح کا تعاون جاری رکھیں گے۔
دریں اثناءکابینہ کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفینگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے بتایا کہ کابینہ نے صوبے بھر میں ہنگامی بنیادوں پر 500 ریپیڈ ریسپانس ٹیمیں بنانے کی منظوری دے دی جو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں لوگوں کے گھروں تک پہنچ کر اُنہیں امداد فراہم کریں گے ۔ کابینہ نے ہیلتھ ورکرز کے بیک اپ کیلئے ریٹائر افراد، طلباءاور دیگر پیشہ وار افراد کو یومیہ اُجرت کی بنیاد پر بھرتی کرنے کی بھی منظوری دی ۔ مشیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ کابینہ نے تعلیمی اداروں اور دیگر عوامی مقامات کی بندش میں توسیع کی بھی منظوری دے دی جس کے مطابق تمام تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رہیں گے ۔ سرکاری ونجی تقریبات اور شادی بیاہ وغیر ہ پر30 اپریل تک پابندی ہو گی ۔ماسوائے ضروری محکموں کے سرکاری دفاتر میں عام تعطیل میں5 اپریل تک توسیع کر دی گئی ۔ عرس ، میلوں اور منڈیوں پر 30 اپریل تک پابندی ہو گی ۔ ضروری نوعیت کی بھرتیوں کے علاوہ عام بھرتیوں کیلئے ٹیسٹ انٹرویوز 31 مئی تک معطل ہوں گے ۔ مارکیٹوں کی بندش میں 10 اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے تاہم کوریئر سروسز اور منی ٹرانسفرسروسز اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔ چند ضروری استثنیٰ کے ساتھ انٹرا اور انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ 5 اپریل تک معطل رہے گی ۔تمام تدریسی اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں او پی ڈیز اور ڈینٹل سروسز کو ایک ہفتے کیلئے بند رکھنے کی بھی منظوری دے دی گئی ۔کابینہ نے فیصلہ کیا کہ جیلوں میں قید اُن خواتین ،بچوں اور بوڑھوں جو ضمانت کی رقم ادا نہ کرنے کی وجہ سے رہا نہیں ہو پارہے اُن کی ضمانت کی رقم صوبائی حکومت ادا کرے گی ۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ کابینہ کے پچھلے اجلاس میں سماجی رابطوںاور عوامی میل جول کو کم سے کم کرنے کیلئے جو فیصلے کئے گئے تھے اُن پر من و عن عمل درآمد کو یقینی بنایا گیا ہے جس سے اس وباءکے پھیلاﺅ کو خاطر خواہ حد تک کنٹرول کیا گیا ہے ۔ اجمل وزیر نے بتایا کہ اجلاس میں روزمرہ ضرورت کی اشیاءتیار کرنے والے اُن صنعتوں کو کھلا رہنے کی اجازت ہو گی جو حکومت کی طرف سے جاری کر دہ احکامات اور گائیڈ لائنز پر عمل کرتے ہیں۔ کابینہ نے قرنطینہ مراکز کے قیام کیلئے 4 ارب روپے مختص کرنے اور فی الوقت ایک ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی ۔ اسی طرح کابینہ نے 4 لاکھ 50 ہزار ٹن گندم کی خریداری کیلئے 17.5 ارب روپے کی بھی منظوری دے دی ۔ کابینہ نے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے موثر اقدامات اور دن رات کوششیں کرنے پر تمام محکموں اور انتظامیہ کے کردار کی تعریف کی ۔