News Details

18/03/2020

عوام کی صحت اور تحفظ کیلئے مشکل فیصلے لے رہے ہیں لیکن یہ فیصلے لینا ضروری ہے کیونکہ ہمیں لوگوں کی جانیں عزیز ہیں۔وزیراعلیٰ

عوام کی صحت اور تحفظ کیلئے مشکل فیصلے لے رہے ہیں لیکن یہ فیصلے لینا ضروری ہے کیونکہ ہمیں لوگوں کی جانیں عزیز ہیں۔وزیراعلیٰ اس مشکل وقت میں حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہے، عوام حکومتی فیصلوں پر عمل درآمد کے سلسلے میں تعاون کرے۔محمود خان عوام، حکومت اور میڈیا سب مل کر یہ جنگ جیت سکتے ہیں، محمود خان ہم کسی کا روزگار نہیں چھیننا چاہتے ، لیکن بعض اقدامات وسیع تر عوامی مفاد میں ناگزیر ہیں، وزیراعلیٰ میڈیا سے اپیل ہے کہ وہ عوام کو آگہی دینے میں اپنا اہم کردار ادا کرے ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی پریس کانفرنس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کورونا وائرس کو نہ صرف پاکستان اور خیبرپختونخوا بلکہ پوری دُنیا کیلئے ایک چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس وباءکے پھیلاﺅ کو کم سے کم کرنے کیلئے سخت اور مشکل فیصلے کر رہی ہے کیونکہ لوگوں کی جانوں کا تحفظ حکومت کیلئے سب سے مقدم ہے، مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت عوام کے ساتھ ہے اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ اپنے، اپنے اہل و عیال اور دوسرے لوگوں کی حفاظت کیلئے حکومتی فیصلوں پر عمل درآمد یقینی بنانے میں بھر پور تعاون کریں کیونکہ یہ فیصلے لوگوں کی صحت اور تحفظ کیلئے لئے جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ خو ف و ہراس کا شکار نہ ہوں بلکہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات اور حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل کریں ۔ یہ آزمائش کا وقت ہے اور انشاءاﷲ حکومت عوام کے تعاون سے پہلے کی طرح اس آزمائش پر بھی پورا اُترے گی ۔ اس وباءکے خلاف حکومت ، عوام اور میڈیا سب کو مل کر جنگ لڑنا ہوگی تب ہی اس میں کامیاب ہو ں گے۔ وہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے بعد صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ صوبے میں کرونا سے متعلق جملہ اُمور کی خود نگرانی کر رہے ہیں جبکہ اس وقت پوری حکومتی مشینری کی توجہ کورونا پر مرکوز ہے اور اس وباءکے پھیلاﺅ کو کم سے کم کرنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اس وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے صوبے کے مخصوص جغرافیائی اور سماجی حالات کے مطابق بروقت اقدامات اُٹھائے ہیں۔ شادی ہالوں اور دیگر عوامی اجتماعات کی جگہوں پر پابندی کے فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے اُنہوںنے کہاکہ حکومت کسی کا بھی روزگار نہیں چھیننا چاہتی لیکن بعض فیصلے وسیع تر عوامی مفاد کیلئے ناگزیر ہوتے ہیں۔اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ عوام اور اُن کے اہلخانہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام سرکاری دفاتر میں ملاقاتیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے،عوام کی سہولت کیلئے مختلف مقامات پر ہیلپ ڈیسکز بنائے جائیں گے جہاں پر وہ اپنی درخواست دے سکتے ہیں اور ٹیلی فون کے ذریعے بھی اپنے مسائل بتا سکتے ہیں جس پر سرکاری اہلکار فوری ایکشن لیں گے ۔اسی طرح ابھی تک عوامی مقامات اور شادی ہالوں میں شادی بیاہ اور اجتماعات پر پابندی تھی، اورآج سے نجی مقامات اور گھروں میں بھی اس طرح کی تقریبات پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔محمود خان نے بتایا کہ جمعہ کے دن سرکاری دفاتر میں 12 بجے چھٹی ہو گی ،جبکہ عام دنوں میں معمول کے اوقات کار صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ہوں گے، عوامی سہولت کے پیش نظر کریانہ کی دُکانیں، میڈیکل سٹورز اور روزمرہ اشیاءضروریہ کی دُکانیں24 گھنٹے کھلی رہیں گی جبکہ دیگر بازار اور مارکیٹس صرف صبح10 بجے سے شام 7 بجے تک کھلی رہیں گی ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مارکیٹوں میں رش بنانے سے گریز کیا جائے۔محمود خان نے کہاکہ تمام سیاحتی مقامات پر لوگوں کے جانے پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں میڈیا میں اعلانات کئے جائیں گے ۔صوبائی حکومت نے تعلیمی اداروں میںجو چھٹی دی ہے اس کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ لوگ بچوں کو لے کر سیاحتی مقامات کی طرف جائیں بلکہ اپنے گھروں میں مقیم رہیں۔ اسی طرح تمام سرکاری اجلاسوں میں پانچ سے زائد افراد کی شرکت پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ضروری نوعیت کے اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد کئے جائیں گے ،وزیر صحت اور مشیر اطلاعات کے علاوہ تمام وزراءکے دفاتر بند ہوں گے ،تمام ریسٹورنٹس کے احاطے میں لوگوں کو کھانا دینے پر پابندی ہو گی ، البتہ ہوم ڈیلیوری اورTake away کی اجازت ہوگی ، حجام کی تمام دُکانیں اور بیوٹی پارلر ز15 دنوں کیلئے بند ہوں گی۔وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ تمام بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اے ٹی ایم مشینوں کے ساتھsanitizer کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے تمام مذاہب کے علمائے کرام اور مذہبی رہنماﺅں سے درخواست کی ہے کہ وہ عبادات کے مقامات پر محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری کی گئی گزارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ اس سلسلے میں مسلم آئمہ کرام نے فتوی بھی جاری کیا ہے۔ دیگر مذاہب کے پیشواﺅں کو بھی اس قسم کے اقدامات کی گزارش کی جاتی ہے۔محمود خان نے عوام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ مقرر کردہ سرکاری ترجمان سے تصدیق کئے بغیر کوئی خبر نہ چلائیں تاکہ عوام میں خوف و ہراس نہ پھیلے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ شاکس لیوی ٹریننگ سنٹر خیبر میں افغانستان سے واپس آنے والے پاکستانیوں کیلئے Quarintine قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کی آگاہی کیلئے ابلاغ عامہ کے تمام ذرائع پر وسیع آگاہی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں منتخب عوامی نمائندوں اور علمائے کرام کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی