News Details

02/03/2020

پی ٹی ڈی سی کے اثاثہ جات کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کی تیاریا ں مکمل پی ٹی ڈی سی کے ریسٹ ہاو سز کو صوبے میں سیاحت کے فروغ کےلئے استعمال میں لایا جائےگا۔

پی ٹی ڈی سی کے اثاثہ جات کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کی تیاریا ں مکمل پی ٹی ڈی سی کے ریسٹ ہاو سز کو صوبے میں سیاحت کے فروغ کےلئے استعمال میں لایا جائےگا۔ وزیراعلیٰ محمود خان انٹیگریٹڈ ٹوارزم منیجمنٹ پلان سے صوبے میں سیاحت کے فروغ میں مدد ملے گی۔وزیراعلیٰ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں پاکستان ٹوارزم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی )کے اثاثہ جات کو خیبرپختونخوا حکومت کے حوالے کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان بنیادی نوعیت کے معاملات پر اصولی اتفاقی کرلیا گیا ہے۔ اور عنقریب صوبے میں قائم پی ٹی ڈی سی کے ریسٹ ہاو ¿سز اور موٹلز کو صوبائی حکومت کے حوالے کردیا جائیگا، جنہیں صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے استعمال میں لایا جائیگا۔ یہ بات محکمہ سیاحت کی طرف سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو آنے والے سیزن میں زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو صوبے کے سیاحتی مقامات کی طرف راغب کرنے کیلئے اب تک اٹھائے گئے اقدامات اور انتظامات کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ میں بتائی گئی۔ وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے خصوصی طور پر اس بریفنگ میں شرکت کی جبکہ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کاظم نیاز، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ اور سیکرٹری ٹوارزم کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے بھی بریفنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے پی ٹی ڈی سی کے اثاثہ جات کی حوالگی کے سلسلے میں ضروری ادائیگیوں کیلئے 360ملین روپے جبکہ پی ٹی ڈی سی کے انڈومنٹ فنڈ کیلئے 250ملین روپے کی منظوری دیدی ہے۔ بریفنگ کے شرکاءکو بتایا گیا کہ رواں سیزن میں صوبے کی طرف غیر ملکی اور ملکی سیاحوں کو زیادہ سے زیادہ راغب کرنے اور انہیں بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے انٹیگریٹڈ ٹوارزم منیجمنٹ پلان 2020 تیار کرلیا گیا ہے جس کے تحت محکمہ ہائے بلدیات ، صحت، مواصلات و تعمیرات ، داخلہ، ریسکیو 1122، ڈویژنل کمشنر، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کو ذمہ داریا ں سونپ دی گئی ہیں، جن میں سیاحتی مقامات میں صفائی و ستھرائی ، صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی، رابطہ سڑکوں کی بحالی و مرمت، سیاحوں کی مکمل تحفظ، ٹورسٹ فیسیلیٹیشن سنٹرز کا قیام، ہنگامی صورتحال میں سیاحوں کو کھانے پینے کے اشیاءاور گاڑیوں کے لئے ایندھن کی فراہمی، سیاحوں کی شکایات کے فوری ازالے کا میکینزم، عارضی واش رومز کی فراہمی اور دیگر ضروری انتظامات شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ مذکورہ بالا محکمہ جات کو تفویض کی گئی ذمہ داریوں کی مانیٹرنگ اور سیاحوں کے شکایات کی وصولی کیلئے صوبائی سطح پر ایک ٹواریسٹس فیسیلیٹیشن حب بھی قائم کیا گیا ہے۔ اسی طرح سیاحوں کو سیاحتی مقامات کے بارے زیادہ سے زیادہ معلومات کی فراہمی کو آسان بنانے کے لئے پورٹل اور موبائل ایپلیکیشن بھی تیار کرلیاگیا ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان اور وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو صوبے کے سیاحتی مقامات کی طرف راغب کرنے کے سلسلے میں محکمہ سیاحت کی طرف سے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ ملک میں سیاحت کا فروغ وزیراعظم کے وژن کا ایک اہم حصہ ہے۔ اسلئے صوبائی اور وفاق حکومتیں دونوں مل کر اس مقصد کےلئے ایک مربوط اور یکساں حکمت عملی کے تحت کام کریں تاکہ کم سے کم وقت اور وسائل میں زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے بتایا کہ وفاقی حکومت پورے ملک میں سیاحت کے فروغ اور چاروں صوبوں میں سیاحت کے مواقع کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے ایک یکسان برانڈنگ پر کام کررہی ہے جس کا اجراءخود وزیراعظم اگلے مہینے کے وسط تک کریں گے۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے انٹیگریٹڈ ٹوارزم منیجمنٹ پلان 2020کو صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس پلان کے تحت مختلف محکموں اور اداروں کو سونپی گئی ذمہ داریوں کو پوری کرنے کے سلسلے میں دی گئی ٹائم لائنز پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنائیں۔ انہوں نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ صوبے میں سیاحت کے مواقع کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر آگاہی مہم بھی چلائیں۔