News Details

29/02/2020

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کی تیز تر تکمیل موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں

انہوں نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں نوجوانوں کو انصاف روزگار سکیم کے تحت بلا سود قرضے فراہم کر رہے ہیں تاکہ قبائلی اضلاع کے نوجوان اپنا روزگار شروع کر سکے۔وزیر اعلی نے کہا ہے کہ ڈی آئی خان ایکسپریس وے کی تکمیل سے نہ صرف جنوبی اضلاع میں تجارتی سرگرمیوں کو فروع ملے گا بلکہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع بھی اس منصوبے سے استفادہ کرسکیں گے۔ قبائلی اضلاع میں تمام صوبائی محکموں کی توسیع ہوچکی ہے جس سے وہاں کے عوام کو بنیادی خدمات اور سہولیات کی فراہمی میں آسانی ممکن ہو سکے گی ۔ یہاں سے جاری ایک پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ صوبے بشمول نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کی مجموعی ترقی کیلئے موجودہ صوبائی حکومت حکمت عملی کرچکی ہے اور بہت جلد صوبہ ترقی کی راہ پرگامزن ہو گا۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ صوبے میں معیشت کی بہتری کیلئے صنعتی زونز کی تکمیل پر تیز تر کام جاری ہے ۔ انڈسٹریل زونز کے قیام سے صوبے میں تجارتی سرگرمیاں مزید بڑھیں گی ۔ صوبہ خیبرپختونخوا تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بننے جارہا ہے اُنہوںنے مزید کہا کہ صنعتکاروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت اقدامات کر رہی ہے جس کے تحت مقامی صنعتوں کو ویلینگ کے ذریعے سستی بجلی کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سیاحت کے فروغ کیلئے موجودہ صوبائی حکومت اقدامات کر رہی ہے جس سے قبائلی اضلاع میں بھی سیاحت بطور صنعت اُبھر کر آئے گی ۔ صوبائی حکومت کی اس اقدام سے نہ صرف ضم شدہ قبائلی اضلاع کی ترقی ممکن ہو سکے بلکہ وہاں پر مقامی افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں دیگر ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ تمام انفراسٹرکچر کی بہتری ممکن بنائی جائے گی جس سے قبائلی اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔ اُنہوںنے کہاکہ نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں عوامی منتخب نمائندوں کے ذریعے ترقیاتی کاموں کی تکمیل، وہاں پر صحت ، تعلیم و دیگر بنیادی خدمات و سہولیات کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر ممکن بنائی جائے گی ۔