News Details
23/02/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلعی انتظامیہ پشاور کو پشاور ری وائیول پلان پر موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے پیسکو ، پی ٹی سی ایل اور ایس این جی پی ایل حکام سے مشاورت کی ہدایت کی ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلعی انتظامیہ پشاور کو پشاور ری وائیول پلان پر موثر انداز میں عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے پیسکو ، پی ٹی سی ایل اور ایس این جی پی ایل حکام سے مشاورت کی ہدایت کی ہے تاکہ شہر میں مختلف مقامات پر پی ٹی سی ایل اور پیسکو کے کھمبوں اور ایس این جی پی ایل کی جانب سے گیس پائپ لائن کی منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔ پشاور ری وائیول پلان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پشاور شہر کی خوبصورتی کیلئے کئے جانے والے اقدامات کی مسلسل نگرانی کی جائے تاکہ مستقل اور پائیدار بنیادوں پر اقدامات نتیجہ خیز ثابت ہو سکیں۔ مجوزہ پلان سات نکاتی حکمت عملی پر مشتمل ہے جس میں ریموو، ریپیئر، ری الائن ، رینوویٹ ، ری سٹور اور ری وائیو شامل ہیں جس پر عمل درآمد سے بلاشبہ پشاور کے ماحول کو ریلیکس کرنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس کو پشاور میں غیر قانونی اشتہارات ، بل بورڈز ، بکھرا ہوا تعمیراتی میٹریل ، عارضی تجاوزات ، قواعد و ضوابط کے خلاف بینرز ، سٹریمرز ، جھنڈے ، غیر ضروری کھمبے ، بے ہنگم تاریں اور دیگر مسائل کے حل کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بریفننگ دی گئی۔ اس موقع پر کمشنر پشاور نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں پشاور شہر میں 10 کلومیٹر ایریا سے وال چاکنگ کا خاتمہ کیا جا چکا ہے جبکہ 800 سے زائد د ±کانوں کے سائن بورڈ ہٹا کر ا ±نہیں تبدیل کیا جائے گا۔ اسی طرح 12 مقامات پر غیر ضروری کھمبے ہٹانے کے ساتھ ساتھ 116 بجلی اور ٹیلی فون کھمبوں کو خوبصورتی کیلئے رنگ و روغن دیا گیا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ شہر کی صفائی یقینی بنانے کیلئے 300 سے زائد فلیکیسز ہٹائے گئے ، 200 سے زائد کھمبوں پر بے ترتیب تاروں کو صاف کیا گیا ، 2000 پودے لگائے گئے جبکہ فٹ پاتھوں کی مرمت پر بھی کام جاری ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلی فرصت میں پشاور شہر کے چار مقامات پر کاروائیاں کی جارہی ہیں جن میں دلہ زاک روڈ، کسٹم چوک سے بورڈبازار ، کبابیانو پل سے رنگ روڈ اور کوہ دامن چوک سے لیکر عبد الرحمن بابا فلائی اوور تک مقامات شامل ہیں۔ تعمیر ومرمت کے بارے میں بتایا گیا کہ ٹاﺅن میونسپل ایڈ منسٹریشن کے ذریعے مذکورہ علاقوں میں بیوٹیفکیشن کا عمل جاری ہے ، جس کے لئے مزید وسائل بھی فراہم کئے جائیں گے۔ اجلاس میںوزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر برائے ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اکبر ایوب، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیر اعلیٰ شہاب علی شاہ، کمشنر پشاوراور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔