News Details
19/02/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ایک ماہ کے اندرخیبر پختونخوا ٹوارزم اتھارٹی (کے پی ٹی اے) کو مکمل فعال بنانے کی سختی سے ہدایت کی ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ایک ماہ کے اندرخیبر پختونخوا ٹوارزم اتھارٹی (کے پی ٹی اے) کو مکمل فعال بنانے کی سختی سے ہدایت کی ہے جبکہ اس ماہ کے آخر تک جامع انٹگریٹڈ ٹوارزم پلان کو حتمی شکل دینے ، محکمہ سیاحت میں کنسلٹنٹس کی جگہ ٹوارزم ایکسپرٹ ہائیر کرنے ، ہر تحصیل میں ایک پلے گراﺅنڈ کا قیام، کلچرل ری وائیول پلان پر کام شروع کرنے ، سیاحتی مقامات میں فوڈ سٹریٹس ، کالام ڈویلپمنٹ اتھارٹی پر کام شروع کرنے ، سیاحتی مقامات میں اسی سیزن ہوم سٹے منصوبہ بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے ، تمام ریسٹ ہاﺅسز کی آو ¿ٹ سورسنگ ، سیاحتی مقامات پر کیمپنگ پاڈز ،15 ایکسز روڈ کی فیزبیلٹی ، اربا ب نیاز سٹیڈیم کی اگلے پی ایس ایل کیلئے تیاری ، سیاحتی مقامات میں پولی تھین بیگز کا خاتمہ و صفائی اور انڈر21 گیمز کیلئے تمام تر لوازمات سرانجام دینے کی بھی سختی سے ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے کہاہے کہ سیاحت کے فروغ کیلئے تمام اُمور مقررہ ٹائم لائن میں ہی پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اُنہوںنے مزید ہدایت کی ہے کہ سیاحتی مقامات جیسے کہ جھیل سیف الملوک ، ماہو ڈنڈ، خانپور ڈیم، کمراٹ وغیر ہ میں پولی تھین بیگز کا خاتمہ ، جیپ و دیگر گاڑیوں اور ورکشاپس کیلئے ان سیاحتی مقامات سے موزوں فاصلے پر جگہ کا تعین عمل میں لایا جائے تاکہ سیاحتی مقامات پر ماحول کو سیاحوں کیلئے صاف ستھرا رکھاجاسکے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے دریائے سوات کے کنارے تجاوزات کے خلاف آپریشن کرانے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دریائے سوات میں مائننگ پر مکمل پابندی لگائی جائے ۔ دریائے سوات کی چینلائزیشن کیلئے سروے عمل میں لائی جائے جبکہ دریائے سوات بیلٹ کی حفاظت کیلئے ماسٹر پلان بھی مرتب کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے غیر قانونی مائننگ پر متعلقہ علاقے کے مائننگ آفیسراور متعلقہ ٹھیکداروں کے خلاف قانونی کاروائی کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ دریائے سوات کے غیر قانونی مائننگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی انتھک محنت سے سیاحت کے شعبے میں پاکستان کو منفرد مقام ملا ہے جبکہ وزیراعظم کی خصوصی توجہ خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ پر مرکوز ہے۔صوبائی حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے ۔ ان خیالات کااُنہوںنے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں صوبے میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیاہے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے قبائلی اضلاع اجمل وزیر، وزیرزراعت و لائیو سٹاک محب اﷲ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش، ایم پی اے و ڈیڈک چیئرمین سوات فضل حکیم خان، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی احمد حسین شاہ، چیف سیکرٹری کاظم نیاز، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکرٹری ٹوارزم ، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ایڈمنسٹریشن، ایڈوکیٹ جنرل، کمشنر ملاکنڈ ، کمشنر ہزارہ ، ایم ڈی ٹوارزم ، ڈی جی کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس کو صوبے میں سیاحت کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات و پیشرفت ، انٹگریٹڈ ٹوارزم کنٹجنسی پلان ، شعبہ کھیل و ثقافت کیلئے کئے گئے اقدامات دریائے سوات پر تجاوزات و غیر قانونی مائننگ کے حوالے سے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ریسٹ ہاوسز کی آو ¿ٹ سورسنگ اور سیاحتی مقامات میں ہوم سٹے پراجیکٹ کو اس سیزن فعال بنایا جارہا ہے ۔ کیمپنگ گراﺅنڈز کیلئے متعلقہ کمشنرز کی مشاورت سے مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ تین ریسٹ ایریاز کی ٹینڈرنگ ہو چکی ہے جبکہ چار مقامات کو ریسٹ ایریاز ڈیکلیر کرنے کیلئے سیکشن فور لگا دیا گیا ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ سیاحتی مقامات میں ٹورسٹ کی معلومات کیلئے سنٹرز مکمل طور پر فعال بنائے گئے ہیں ، جبکہ کیمپنگ پاڈز کیلئے بھی تیاری کرلی گئی ہے ۔ چترال، کالام اور کمراٹ میں ڈسٹینشن انوسٹمنٹ مینجمنٹ پلان اور وزٹرز مینجمنٹ پلانز پر کام جاری ہے جس کو آٹھ مہینے میں مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دو ہفتوں میں انٹگرٹیڈ ٹوارزم کنٹجنسی پلان کو حتمی شکل دی جائے گی جبکہ 12 ہفتوں میں آٹومیٹڈ ٹورسٹ فسلیٹیشن حب کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ پی ٹی ڈی سی اثاثوں کی صوبائی حکومت کو حوالگی کیلئے وفاقی حکومت کو درخواست بھیجی گئی ہے ۔ اجلاس کو انڈر21 گیمز کے حوالے سے بھی بریفینگ دی گئی ۔صوبائی اور علاقائی مقابلے 3 مارچ سے 7 مارچ 2020 کے درمیان منعقد کئے جائیں گے۔ اسی طرح انٹر ڈسٹرکٹ مقابلے 15 اپریل سے 19 اپریل جبکہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام یکم مارچ سے 5 اپریل تک منعقد کیا جائے گا ۔ 15 مارچ سے 20 مارچ تک جشن سوات ، 21 مارچ سے 23مارچ تک ڈیرہ جات فیسٹیول جبکہ 25 فروری سے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سپورٹس مقابلے شروع کئے جائیں گے ۔ اجلاس کو دریائے سوات پر تجاوزات اور غیر قانونی مائننگ کی روک تھام کے حوالے سے کئے گئے اقداما ت کے حوالے سے بھی تفصیلاً بتایا گیا ۔ بعدازاں اجلاس کوسوات بازارکی بیوٹیفکیشن ، بازار میں تجاوزات کے خلاف آپریشن و دیگرمسائل کے حل کیلئے کئے گئے اقدامات پر بھی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس میں سوات بازارکی بیوٹیفکیشن کیلئے پشاور ری وائیول پلان کی طرز پر نان اے ڈی پی سکیم شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا، یہ سکیم محکمہ لوکل گورنمنٹ کی زیر نگرانی شروع کیا جائے گا جو دو سال تک جاری رہے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ صوبے کی معاشی ترقی کیلئے سیاحت کا فروغ ناگزیر ہے ۔ صوبائی حکومت سیاحتی مقامات کی تیز رفتار ترقی ممکن بنارہی ہے ، جس سے نہ صرف صوبے کے محاصل میں اضافہ ہو گابلکہ مقامی افراد کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے ۔