News Details

10/02/2020

وزیراعلیٰ محمود خان کا عوام سے براہ راست رابطہ ، پٹوار خانوں ،تھانوں میں جانے والے عوام سے ٹیلیفونک گفتگو، سہولیات فراہمی بارے معلومات حاصل کیں

وزیراعلیٰ محمود خان کا عوام سے براہ راست رابطہ ، پٹوار خانوں ،تھانوں میں جانے والے عوام سے ٹیلیفونک گفتگو، سہولیات فراہمی بارے معلومات حاصل کیں وزیراعلیٰ کا صوبہ بھر کے کمشنرز اورڈپٹی کمشنرز کے خصوصی اجلاس سے بھی خطاب ،ریونیو دربار پشاور کے اقدام کو دیگر اضلاع میں شروع کرنے کی ہدایت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تمام اضلاع میں مصنوعی مہنگائی / ذخیرہ اندوزی کے خلاف کاروائی کرنے اور پٹوار سسٹم پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ غلط چیزوں کے بنیاد ی محرکا ت ختم کئے جائیں ، خصوصی طور پر ضم شدہ اضلاع پر توجہ مرکوز کی جائے ، قبائلی اضلاع میں عرصہ دراز سے ایک ہی سیٹ پر براجمان لوگوں کی شفلنگ کی جائے ، کھلی کچہریوں میں منتخب عوامی نمائندوں کی شمولیت یقینی بنائی جائے اور ضلعی سطح پر شکایات سیل فعال بنائے جائیں ۔ اُنہوں نے ریونیو دربار پشاور کے اقدام کو دیگر اضلاع میں شروع کرنے ، پشاور ریوائیول پلان کو ضلعی ہیڈکوارٹرز تک توسیع دینے اور ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے اور مجموعی طور پر گڈ گورننس حکمت عملی کے تحت مزید بہتراور تیز تر اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم سب نے مل کر بطور ایک ٹیم کام کرنا ہے ، عوام کو ریلیف دےکر اس صوبے کو اُٹھانا ہے، یہ عوامی حکومت ہے ، اقدامات کے نتائج عوام تک پہنچنے چاہئیں ۔ کارکردگی پرسمجھوتہ نہیں ہو گا۔ وہ سول سیکرٹریٹ پشاور میں صوبے کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ، سیکرٹری ریلیف اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس کے اغراض و مقاصد کا ذکر کرتے ہوئے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز سے کہا کہ وہ صوبائی حکومت کی ٹیم ہیںاور اپنی قابلیت پر آگے آئے ہیں، بہتر طریقے سے کام کر رہے ہیں تاہم ہمیں عوام کے وسیع تر مفاد میں مزید آگے بڑھنا ہو گا۔ ہمارے پاس وقت کم ہے اور کام زیادہ ہے اسلئے مل کر محنت کریں گے اور صوبے کو آگے لیکر جائیں گے ۔ انہوںنے واضح کیا کہ تبادلوں ، تعیناتیوں میں سیاسی مداخلت ختم کر دی گئی ہے ، صوبائی سطح پر اختیارات چیف سیکرٹری اور ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز کو دے دیئے گئے ہیں لٰہذا میرٹ اور شفافیت پر سمجھوتہ نہ کیا جائے اور عوام کو خدمات کی تسلی بخش فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے کمپلینٹ سیل فعال بنائیں اور کارکردگی کی ماہانہ رپورٹ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو پیش کیجائیں۔ کلین اینڈ گرین مہم کیلئے ایک افسر مختص کیا جائے جو باقاعدگی سے مہم کے تحت جاری اقدامات پر نظر رکھے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ پرائس چیکنگ کیلئے مختلف ایجنسیوں کی طرف سے علیحدہ علیحدہ انسپکیشن کی بجائے تمام متعلقہ اداروں کی مشترکہ ٹیم ہونی چاہیئے ۔ اُنہوںنے کہاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کے محرکات کا سدباب کیا جائے کیونکہ جب تک غلط سرگرمیوں کا بنیادی ذریعہ موجود رہے گا تب تک اقدامات کے نتائج برآمد نہیں ہو سکتے ۔ اُنہوںنے خصوصی طور پر پٹوار خانوں پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کرپشن میں ملوث افرادکی گرفت کریں ، جزا و سزا کا عمل یقینی بنایا جائے ۔ عوام کو فرد، انتقالات اور دیگر سہولیات کے حصول میں آسانی مہیا کی جائے گی ۔اُنہوںنے کہاکہ ترقیاتی و فلاحی منصوبوں کیلئے زمین کا بروقت حصول یقینی بنانے کیلئے سیکشن فور اور دیگر معاملات جلد پورے کر نے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ عوامی مفاد کے منصوبوں کا بروقت اجراءممکن ہو سکے ۔اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے ہیں، اب انتظامیہ بھی حکومت کی توقعات پر پورا اُترے ۔ عوام کو پتہ چلے کہ حکومت اُن کیلئے کام کر رہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ نئے اضلاع میں جاری ترقیاتی کاموں پر بھی نظر رکھی جائے ۔ اُنہوںنے مردان میں لینڈ کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے عوامی شکایات کا فوری طور پر ازالہ کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ محمود خان نے کہا کہ وہ تمام معاملات کی خود مانیٹرنگ کریں گے اور مختلف اضلاع میں جا کر زمینی حقائق کا جائزہ لیں گے ۔حکومت ہر ضلع اور ہر جگہ نظر آنی چاہیے۔ غریب عوام کو ریلیف دینا اور اُن کے مسائل حل کرنا حتمی مقصد ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے پٹوار خانوں اور تھانوں میں جانے والے عوام کی فہرستیں طلب کیں اور اُن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔وزیراعلیٰ نے عوام سے پٹوار خانوں اور تھانوں میں خدمات کی فراہمی ، کرپشن اور غیر ضروری تاخیر کے بارے معلومات حاصل کیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کو تسلی بخش خدمات فراہم نہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی ۔