News Details
05/02/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے اور کشمیر کی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے اور کشمیر کی آزادی کیلئے کسی بھی قسم کی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔اُنہوںنے کہا کہ پہلے بھی خیبرپختونخوا کے قبائلی عوام نے کشمیر کے ایک حصے کو آزاد کروایا تھا اور آج بھی اگر ہمیں حکم ملا تو ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے پشاور میں منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ نریندر مودی درندہ صفت انسان ہے اور میں ان پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ظلم و ستم کی داستان رقم کرکے وہ کشمیر پر کسی بھی صورت حکمرانی نہیں کر سکیں گے ۔ کشمیر پاکستان کا حصہ تھا ، ہے اور ہمیشہ کیلئے رہے گا۔ اس موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور ریلی کا انعقاد بھی کیا گیا ۔ تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ بھارت نے کشمیریوں کو گزشتہ سات دہائیوں سے حق خودارادیت سے نہ صرف محروم رکھا ہے بلکہ اس عرصے میں باالعموم اور 5اگست 2019کے بعد باالخصوص ان پر غاصبانہ مظالم ڈھائیں جارہے ہیں۔ معصوم انسانوں کا قتل لاکھو ں کی تعداد میں خواتین کی عزتوں کی پامالی ، بچوں اور بوڑھوں سے نارواسلوک، بھارتی فوج کی حراست میں لاکھوں کے تعداد میں بے گناہ شہریوں کا قتل اور مکانوں،دکانوں ، مساجد اور مزاروں پر حملے بھارت کے متعصبانہ قیادت اور فوج کا خاصا رہا ہے ۔ تشویش کی بات یہ ہے کہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی موجودگی میں کشمیر ی مسلمانوں پر عرصہ دراز سے یہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔ اب وقت آچکا ہے کہ عالمی طاقتیں ،نام نہاد اقوام متحدہ اور نسانی حقوق کے عالمبردارتنظیمیں کشمیری مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور بھارتی ریاست کے فاشسٹ حکمرانوں کے خلاف سنجیدہ اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائےں ۔ تقریب میں وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی، وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر قانون سلطان محمد خان، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کاظم نیاز،آئی جی پولیس خیبرپختونخواثناءاﷲ عباسی،اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر وزراءاور سرکاری اہلکاروں نے شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا اور واشگاف الفاظ میں کشمیری بھائیوں کیلئے پوری دنیا میں سفیربننے کا اعادہ کیا۔مسئلہ کشمیر پر یہ کسی بھی وزیراعظم کا سب سے دلیرانہ اظہارہے جو دنیا کے سب سے بڑے فورم پرکیا گیا۔اُنہوںنے واضح کیا کہ کشمیریوں کے ساتھ یوم یکجہتی اس سال اس لئے بھی زیادہ اہم ہے کہ بھارتی غاصب قیادت کی شہ پر متعصب ہندو ¿وں اور ان کی سیکورٹی فورسز نے نہتے کشمیریوں پر زندگی تنگ کر دی ہے۔نریندر مودی نے5اگست2019کو بھارتی آئین میں شامل مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت(Article-370)کا خاتمہ کیا اور کشمیریوں پر ظلم وستم کی نئی داستان کا آغاز کیاہے۔کشمیر میں ظلم و ستم کے علاوہ بھارتی حکومت نے اپنے ہی ملک میں بسنے والے مسلمانوں کی قومی شناخت کونشانہ بنایا ہے ، جس سے بھارت کا متعصبانہ چہرہ عالمی سطح پر عیاں ہو ا ہے۔ مسلسل 184ویںدن نہتے کشمیری بھارتی جبرو استبداد کے سامنے سینہ سپر ہیں۔بھارتی قیادت نے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والی بربریت کو چھپانے کیلئے میڈیا پر پابندی لگائی حتیٰ کہ اس انسانیت سوز عمل میں بھارتی میڈیا بھی بھارتی متعصب ہندو ¿وں کا آلہ کاربنا رہا۔ بھارتی اسٹیبلشمنٹ، متعصب ہندو جماعتیں اوران کے اہلکاروں نے مقبوضہ کشمیرمیں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھاہے۔تاہم وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے مسئلے کو نہ صرف بین الاقوامی سطح پر اُجاگر کیا بلکہ بین الاقوامی رائے عامہ کو بھی کشمیر کے مسئلے کے حل کیلئے ہموارکرایا ۔ وزیراعظم عمران خان کا متعدد بین الاقوامی فورمز پرکشمیر کی نازک صورتحال کو اُجاگر کرنے اور بھارتی فاشسٹ حکومت کی انسانیت سوز کاروائیوں کی وجہ سے، بھارت بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا شکارہوا ہے۔وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر پر ہمارا موقف اصولی اور انصاف پر مبنی ہے۔ہم کشمیری بھائیوں کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔کشمیر میں اٹھنے والی آزادی کی لہر متعصب ہندو ¿وں کیلئے ایک ڈراو ¿نہ خواب بنتا جا رہا ہے۔کشمیریوں کی جدوجہد، بھارت سے آزادی اور حق خودارادیت کے حصول پر مکمل ہوگی۔ہم کشمیریوں کی آواز تھے، ہیں اور ان کی کامیابی تک ان کی آواز رہیں گے۔اس جدوجہد میں ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ کشمیری مسلمان جس بہادری اور جرات سے بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف برسر پیکار ہیں ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ہم عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ مظلوم کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے میں مزید پس و پیش سے کام نہ لیں اور بھارت کو کشمیریوں کی منظم نسل کشی سے روکیں۔ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اور اس کے بغیر برصغیر کے مسلمانوں کی جداگانہ تشخص نا مکمل ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ مسئلہ کشمیر برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کا حل طلب مسئلہ ہے جو UNکی قراردادوں کی روشنی میں کشمیری عوام کی خواہشات اور استصواب رائے سے حل کیا جائے۔