News Details
27/01/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن اور مشن کو عملی جامہ پہنانہ ہمارا پہلا اور حتمی مقصد ہے ، جس کے حصول کے لئے تمام منتخب نمائندوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن اور مشن کو عملی جامہ پہنانہ ہمارا پہلا اور حتمی مقصد ہے ، جس کے حصول کے لئے تمام منتخب نمائندوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس مشن میں رکاوٹ کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ موجودہ صوبائی حکومت نے سابقہ فاٹا کے صوبے میں انضمام ، اداروں کی نئے اضلاع تک توسیع سمیت متعدد اہداف بہت کم مدت میں حاصل کئے ہیں ، جو ایک ٹیم ورک کا نتیجہ ہےں۔ ہمارا کوئی ذاتی مقصد یا ایجنڈا نہیں ، سب نے ملکر اس صوبے کو آگے لیکر جانا ہے ، اگر کسی کو واقع ہی کوئی مسئلہ درپیش ہو یا کسی قسم کے تحفظات ہوںتو مناسب طریقے سے آگاہ کرے، مگر عمران خان کے مشن کی تکمیل میں کسی رکاوٹ کی گنجائش نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہمارا لیڈر عمران خان ہے جس کے وژن کا کوئی مقابلہ نہیں ، وہ ریاست مدینہ کی بات کرنے والا پہلا لیڈر ہے۔عمران خان غریبوں کا سوچتے ہیں اور ہر اجلاس میں غریبوں کے لئے اقدامات پر زور دیتے ہیں۔عمران خان واحد لیڈر ہے جو ذاتی مفاد نہیں رکھتا ، صرف اور صرف غریب عوام کا سوچتا ہے ۔ محمود خان نے کہا کہ ہمارا مقصد اور ہدف اپنے لیڈر کے وژن کو عملی جامہ پہنانا ہے ۔امید ہے کہ پارلیمانی رہنما بھی عمران خان کے مشن کی تکمیل میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں گے۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں بیڈ گورننس کے تاثر کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ صوبے میں بہتر حکمرانی کے لئے نظر آنے والے اقدامات کئے گئے ہیں۔ سابقہ فاٹا کا صوبے میں تیز رفتار انضمام سب کے سامنے ہے ۔ ہم نے پندرہ ماہ کی قلیل مدت میں وہ تمام اہداف حاصل کئے ہیں جو پانچ سال میں بھی مشکل ہوتے ہیں۔ یہ کسی ایک فرد کا کام نہیں بلکہ ٹیم ورک کا نتیجہ ہے ، اگر وزیراعظم کا تعاون شامل حال نہ ہوتا اور اراکین اسمبلی ساتھ نہ چلتے تو نا ممکن تھا ۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کے عوام کے لئے اٹھائے گئے اہم اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں تمام خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ کی سہولت دی گئی ہے، اور اب صوبے کی سو فیصد آبادی تک اس پروگرام کو توسیع دی جارہی ہے۔ بہت جلد صوبے کے عوام صحت انصاف کارڈ کے تحت علاج معالجے کی سہولیات حاصل کریں گے۔ محمود خان نے کہا کہ عوام نے ہمیں ووٹ دیکر اپنی نمائندگی کے لئے منتخب کیا ہے جو بہت بڑی بات ہے، اس لئے ہمیں عوامی توقعات پر پورا اترنا ہوگا اور عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو نتیجہ خیز بنانے کےلئے مشترکہ جدوجہد یقینی بنانی ہوگی۔