News Details

14/01/2020

وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں چھوٹے کاروباری طبقے میں بلا سود قرضوں کی تقسیم وزیراعلیٰ نے پہلے مرحلے میں پشاور کے 191 دکانداروں میں75 لاکھ 35ہزار روپے کی مجموعی مالیت کے چیک تقسیم کئے۔ قرضہ حسنہ کی تقسیم پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت احساس پروگرام کا اہم حصہ ہے

وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں چھوٹے کاروباری طبقے میں بلا سود قرضوں کی تقسیم وزیراعلیٰ نے پہلے مرحلے میں پشاور کے 191 دکانداروں میں75 لاکھ 35ہزار روپے کی مجموعی مالیت کے چیک تقسیم کئے۔ قرضہ حسنہ کی تقسیم پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت احساس پروگرام کا اہم حصہ ہے ، وزیراعلیٰ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ معاشرے کے پسماندہ طبقے کو ان کے پاو ¿ں پر کھڑا کرنا وزیراعظم عمران خان کی پالیسیوں کا مرکز و محور ہے ، جو لوگ باوقار زندگی جینا چاہتے ہیں اور ہاتھ پھیلانے کے بجائے محنت کو ترجیح دیتے ہیں ، حکومت ان سے تعاون جاری رکھے گی، صوبے کے مالی طور پر کمزور چھوٹے درجے کے کاروباری طبقے کو قرضہ حسنہ کی فراہمی کے لئے آئندہ بجٹ میں مزید فنڈز مختص کئے جائیں گے اور پروگرام کو دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں احساس پروگرام کے تحت نجی مائیکرو فنانس تنظیم اخوت کے تعاون سے قرضہ حسنہ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر خان ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی عبدالکریم خان ، اخوت کے بانی و ایگزیکٹیو ڈائیریکٹر ڈاکڑ امجد ثاقب اور دیگر متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پشاور میں چھوٹے درجے کا کاروبار کرنے والے 191 افراد میں بلاسود قرضوں کے چیک تقسیم کئے، جن کی مجموعی مالیت 75لاکھ 35 ہزار روپے ہے۔ سرمایہ کی کمی کے شکار چھوٹے دکانداروں کو 15 ہزار سے 75ہزار روپے تک کے قرضے فراہم کئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت مختلف منصوبوں کے ذریعے معاشرے کے کمزور طبقے کو اٹھانے کے لئے کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کو غریب عوام کا احساس ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہ ریاست مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی ریاست کے قیام کے لئے کوشش کررہے ہیں، وزیراعظم کا احساس پروگرام ، شیلٹر ہوم اور بحالی مراکز اس امر کا عملی مظاہرہ ہےں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اخوت کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ معاشرے کو زندہ رکھنے کے لئے احساس ناگزیر ہے ، اگر بندے سے روح نکل جائے تو وہ زندہ نہیں رہتا، مگر اس سے احساس نکل جائے تو انسان نہیںرہتا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے معاشرے میں احساس باقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی در بدری کا زمانہ دیکھ چکے ہے ، اس لئے بے ٍگھر اور بے روزگار لوگوں کی تکلیف کا کامل احساس رکھتے ہےں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ آئندہ بجٹ میں اخوت کے تعاون سے قرضہ حسنہ کے جاری پروگرام کے لئے خاطر خواہ وسائل مختص کئے جائیں گے اور پروگرا م کا دائرہ کار صوبے کے دیگر اضلاع تک پھیلایا جائیگا۔ علاوہ ازیں محکمہ صنعت کے تحت قرضہ حسنہ کی تقسیم بھی جلد یقینی بنائی جائے گی۔اس سلسلے میں اخوت کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہو چکی ہے۔ محمود خان نے اُمید ظاہر کی کہ قرضہ حسنہ سکیم سے مستفید ہونے والے محنت کریں گے اور ممکنہ حد تک دیگر افراد کو بھی اپنے ساتھ شریک کریں گے۔ہم نے مل کر اس ملک اور صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ قبل ازیں احساس پروگرام کے تحت قرضہ حسنہ سے استفادہ کرنے والے افراد نے پروگرام کی اہمیت اور کامیابی کے حوالے سے اپنے تاثرات بھی بیان کئے۔