News Details
05/01/2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ضلع سوات کانجو ٹاﺅن شپ کی بنجر اراضی پر انجینئرنگ یونیورسٹی اورپیڈز ہسپتال کا قیام ممکن بنایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ضلع سوات کانجو ٹاﺅن شپ کی بنجر اراضی پر انجینئرنگ یونیورسٹی اورپیڈز ہسپتال کا قیام ممکن بنایا جائے گا۔ اُنہوںنے کہا ہے کہ ویمن انجینئرنگ یونیورسٹی کے قیام کیلئے بھی اراضی کی نشاندہی جلد عمل میں لائی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے ان منصوبوں کی تکمیل اور اراضی کے مسئلے کے حل کیلئے مقامی لوگوں کے ساتھ مل بیٹھ کراور ان کی رضا مندی سے اراضی کے مسئلے کو مذاکرات سے حل کرنے کی ہدایت کی ہے اور دو ہفتوں کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ان تین منصوبوں کی تکمیل کیلئے مذکورہ اراضی کی فراہمی کیلئے مقامی افراد سے مذاکرات اور اُن کی رضامندی حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ کہا ہے کہ ان تین پراجیکٹس کا افتتاح جولائی میں ممکن بنایا جائے گا۔ انجینئرنگ یونیورسٹی میں سپیشلائزاڈ شعبہ جات میں تعلیم دی جائے گی ۔ اُنہوںنے کہا کہ سوات ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیلئے قانون سازی اوران تینوں منصوبوں کیلئے ماسٹر پلان یقینی بنایا جائے گا۔ وہ وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں ضلع سوات میں ویمن انجینئرنگ یونیورسٹی ، پیڈز ہسپتال اور انجینئرنگ یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی شرافت خان ،وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ، کمشنر ملاکنڈ ، ڈپٹی کمشنر سوات ، پی ڈی سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی ، سی ای او سید وگروپ آف ہاسپٹل سوات و دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ اجلاس کو ضلع سوات میں ویمن انجینئرنگ یونیورسٹی ،پیڈز ہسپتال اور انجینئرنگ یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ اجلاس کو مذکورہ منصوبوں کی تکمیل کیلئے سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی موجودہ اراضی کے بارے میں بھی تفصیلاً بتایا گیا۔مذکورہ منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ منصوبے دو مختلف فیزز میں مکمل کئے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق سوات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پاس کل 5832 کنال اراضی ہے جس میں 4424 کنال پہلے فیز کیلئے اور 1408 کنال دوسرے فیز کیلئے بروئے کار لائی جائے گی ۔ اس کے علاوہ 704 کنال اراضی میں 333 کنال پہلے فیز کیلئے رکھی گئی ہے جبکہ 371 کنال دوسرے فیز کیلئے رکھی گئی ہے ۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ مذکورہ اراضی پر مقامی لوگوں کے ساتھ مذاکرات کے بعد ان منصوبوںکے قیام کیلئے استعمال میں لائی جائے گی ۔ مزید بتایا گیا کہ متعلقہ حکام مقامی آبادی کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو کامیاب بنانے اور لوگوں کی رضا مندی کیلئے ٹھو س اقدامات کررہی ہے اور بہت جلد اراضی کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ مذکورہ منصوبوں کی تکمیل کیلئے مقامی عوام کی تحفظات کو دور کریں گے اور اُن کی رضامندی اور خوشحالی سے ان منصوبوں کی تکمیل ممکن بنائی جائے گی ۔ہم نے ضلع سوات سمیت پورے صوبے میں ترقیاتی کام کرنے ہیں ۔ لوگوں نے ہم پر اعتماد کیا ہے اورہم سے توقعات ہیں ، ہم نے عوام کی توقعات ہر حال میں پوری کرنی ہیں ۔ اُنہوںنے کہاہے کہ یونیورسٹی اور پیڈز ہسپتال عوام کی سہولت کیلئے قائم کیا جارہا ہے تاکہ ضلع سوات کے عوام کو صحت سہولیات اور ٹیکنکل تعلیم کیلئے کہیں اور جانا نہ پڑے اور ان کو ان کے شہر میں ہی یہ تمام سہولیات میسر ہوں، جس سے نہ صرف ضلع سوات کی ترقی ممکن ہو سکے گی بلکہ ان یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل طلباءصوبے اور ملک کی ترقی میں بھی بھر پور کردار ادا کر سکیں گے