News Details
03/12/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سوات موٹر وے کے دوسرے فیز پر تعمیراتی کام کی ذمہ داری کا فیصلہ کرنے کے لئے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکام کا رواں ہفتے اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سوات موٹر وے کے دوسرے فیز پر تعمیراتی کام کی ذمہ داری کا فیصلہ کرنے کے لئے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکام کا رواں ہفتے اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سوات موٹر وے کا دوسرا فیزچکدرہ انٹر چینج سے فتح پور تک تقریباً 80کلومیٹر طویل ، 9انٹرچینجز اور 8پلوں پر مشتمل ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے اس منصوبے پرجلد کام شروع کرنے اور ہر حال میں مکمل کرنے کے عزم کااظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ مذکورہ توسیعی روٹ کے دونوں اطراف کی آبادی کو انٹر چینجز کے ذریعے رسائی دی جائیگی اور تفریحی مقامات پر سیاحت کو فروغ دیا جائیگا، یہ منصوبہ تیز رفتار سفری سہولت کے ذریعے زرعی پیداوار کو مارکیٹ تک لے جانے ، سوات اور دیر کے اضلاع میں سیاحت کو ترقی دینے ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مجموعی طور پر معیشت کے استحکام کے لئے ایک بہترین پیش رفت ثابت ہو گا۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں سوات موٹر وے کے دوسرے مرحلے کی تعمیر کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ، این ایچ اے اور پی کے ایچ اے کے اعلیٰ حکام سمیت دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو سوات موٹر وے کی توسیع کی ضرورت و اہمیت ، الائنمنٹ ، منصوبے کے فوائد و ثمرات، منصوبے پر عملدرآمد کے لئے مجوزہ مالی ماڈل ، کمرشل فیزیبیلیٹی ، آئندہ کے لائحہ عمل اور ٹائم لائنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سوات موٹر وے منصوبے کا دوسرا مرحلہ تقریباً 80کلومیٹر طویل ہوگا، جو بنیادی طور پر چارلین پر مشتمل ہوگا، جسے مستقبل میں چھ لین تک توسیع دینے کی گنجائش بھی موجود ہوگی ، منصوبے کے لئے زمین کے حصول کا تخمینہ لاگت 20.5ارب روپے جبکہ تعمیراتی کام کا تخمینہ لاگت تقریباً 37ارب روپے ہے، یہ روٹ 9 مختلف انٹر چینجز پر مشتمل ہوگا، جن میں چکدرہ انٹر چینج ، شموزئی انٹر چینج، بری کوٹ انٹر چینج ، مینگورہ انٹر چینج ، کانجو انٹر چینج، مالم جبہ انٹر چینج، شیرپالم انٹر چینج، مٹہ خوازہ خیلہ انٹر چینج اور مدین فتح پور انٹر چینج شامل ہیں۔ دریائے سوات کے مختلف مقامات پر آٹھ پل تعمیر کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے پر بروقت کام شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکام کا اجلاس جلد طلب کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ سوات موٹر وے کے توسیعی منصوبے کی تعمیر سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا اور حکومت کے سیاحت کو بطور صنعت ترقی دینے کے منصوبے کو دیر پا بنانے میں مدد ملے گی۔ موٹر وے پر انٹر چینجز کے قریب سیاحتی مقامات کی ترقی سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کی تعمیر میں زرعی زمینوں اور آبادی کو ہر ممکن حد تک تحفظ دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف مقامی آبادی کے لئے سہولت فراہم کریگا بلکہ قومی و بین الاقوامی سیاحوں کے لئے بھی فائدہ مند ہوگا ۔