News Details

29/11/2019

"کامیاب جوان پروگرام" کے ذریعے نوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع دینے جارہے ہیں ، وزیراعلیٰ کامیاب جوان پروگرام کے تحت خیبرپختونخوا سے 90,475درخواستیں مو صول ہوئیں،عثمان ڈار کی وزیراعلیٰ کو بریفینگ

"کامیاب جوان پروگرام" کے ذریعے نوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع دینے جارہے ہیں ، وزیراعلیٰ کامیاب جوان پروگرام کے تحت خیبرپختونخوا سے 90,475درخواستیں مو صول ہوئیں،عثمان ڈار کی وزیراعلیٰ کو بریفینگ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ نوجوان نسل کسی بھی ملک کی سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ نوجوانوں کی فلاح و ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ، ملک میں نوجوانوں کو خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کے لئے وزیراعظم کا ©"کامیاب جوان پروگرام "خصوصی اہمیت رکھتا ہے ، جس سے نہ صرف نوجوانوں کومختلف شعبوں میں آگے آنے کے مواقع ملیں گے بلکہ مجموعی معاشی حالات پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے وزیراعلیٰ کو کامیاب جوان پروگرام پر پیش رفت اور اس کے مختلف پہلوﺅں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ سینئر صوبائی وزیر محمد عاطف خان ، وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پروگرام کے تحت ملک بھر سے تقریباً دس لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہےں جن میں سے صرف خیبرپختونخوا بشمول ضم شدہ اضلاع سے 90,475درخواستیں موصول ہوئیں، پروگرام کے تحت جلد قرضوں کی تقسیم کا مرحلہ شروع کرنے جارہے ہیں ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹیل پورٹل کے استعمال کی وجہ سے درخواستوں کی وصولی کا عمل تیز تر رہا اور صرف پانچ ہفتوں کی مختصر مدت میں پورے ملک سے تقریباً دس لاکھ کے قریب درخواستیں موصول ہوئیں۔ خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ درخواستیں پشاور سے آئیں جبکہ زیادہ رجحان کے حامل دیگر اضلاع میں بالترتیب سوات، مردان ، چترال، مانسہرہ، شانگلہ اور ایبٹ آباد شامل ہےں۔اس موقع پر خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لئے درخواستیں دینے کی ٹائم لائن کو توسیع دینے جبکہ ضم شدہ اضلاع میں انٹرنیٹ اور بینک کی سہولت موجود نہ ہونے کی وجہ سے متبادل طریقہ کار استعمال کرنے کی تجویز سے بھی اصولی اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ پروگرام کی ضرورت و اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے یہ پروگرام اہم کردار اداکریگا۔ اُنہوں نے کہا کہ صوبے میں موصول شدہ درخواستوں کو تیز رفتاری سے پراسس کرنے کی ہدایت کی جا چکی ہے تاکہ مرکزی حکومت کی منصوبہ بندی کے مطابق قرضوں کی تقسیم ممکن ہو سکے۔ محمود خان نے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے نوجوان نسل کو معاشی معاونت میسر آئیگی بلکہ اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ ملک میں بزنس ڈیمانڈ کی نوعیت کا اندازہ لگانے میں بھی مدد ملی ہے ، جو بلاشبہ روزگار کے فروغ کے لئے حکومت کی مجموعی کاوشوں کو نتیجہ خیز بنانے میں بھی کارآمد ثابت ہوگی ۔