News Details
01/11/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ترقی سے محروم اضلاع کو اٹھانے اور معاشرے کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے،
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ترقی سے محروم اضلاع کو اٹھانے اور معاشرے کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، صوبائی حکومت کی کاوشوں کو حقیقی معنوں میں کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے منتحب عوامی نمائندوں کا کردار کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق تمامتر کاوشوں کا مرکز عام آدمی ہے تاکہ ایک متوازن معاشرے کی تشکیل ممکن ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں صوبے کے مختلف حلقوں کے اراکین صوبائی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اراکین صوبائی اسمبلی ملک شاہ محمد وزیر، عارف احمد زئی ، افتخار مشوانی، ارباب جہانداد، شاہ فیصل، عبد السلام ، دیدار خان، آغا اکرام اللہ، خالد خان اور نصیراللہ وزیر نے وزیراعلیٰ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور اپنے حلقوں کے مسائل اور وہا ں پر جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام کی توقعات کے مطابق صوبے میں حکمرانی اور خدمات کی فراہمی کا منفرد نظام متعارف کر ایا ہے۔ سیاسی مداخلت کا خاتمہ کرکے اداروں کو مضبوط کیا ہے ہم اپنے اقدامات میں کتنے کامیاب ہیں اس امر کا اندازہ اس حقیقت سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ مخالفین کی لاکھ کوششوں کے باوجود صوبے کے عوام نے پی ٹی آئی پر دوبارہ اعتماد کر کے تاریخ رقم کر دی ہے۔محمود خان نے اس موقع پر ترقیاتی حکمت عملی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میںتکمیل کے قریب جاری سکیموں کو پہلی فرصت میں مکمل کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کو جلد از جلد ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہر علاقے کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے سالانہ ترقیاتی پروگرام تشکیل دیا گیا ہے کیونکہ ہر علاقے کے اپنے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبہ بھر میں صحت اور تعلیم کے اداروں کو سو فیصد فعال بنانے کیلئے کوشاں ہے اور اس مقصد کیلئے عمارتوں کی تعمیر و مرمت ، سٹاف کی بھرتی اور آلات کی خریداری پر خطیر وسائل خرچ کئے گئے ہیں۔مقصد یہی ہے کہ عوام کو ان کی دہلیز پر خدمات کی فراہمی یقینی ہوسکے ۔ محمود خان نے واضح کیا کہ مجموعی ترقیاتی حکمت عملی میں ضم شدہ قبائلی اضلاع پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ نئے اضلاع کی ترقی کیلئے رواں ترقیاتی بجٹ میں 83 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ایک سال کی قلیل مدت میں ضم شدہ اضلاع کیلئے ریکارڈ ترقیاتی و فلاحی اقدامات شروع کئے گئے ہیں جن کی تکمیل سے عوام کی مشکلات کا خاتمہ ہوگا اور یلیف محسوس کریں گے۔دوسری طرف صحت سہولیت پروگرام کی سو فیصد توسیع، بلاسود قرضوں کی فراہمی اور دیگر سماجی خدمات کے اجراءسمیت فوری اثرات کے حامل متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں جنکے نتائج سے قبائلی عوام مستفید ہو رہے ہیں۔