News Details
29/10/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے انکشاف کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے پشاور تا ڈی آئی خان ایکسپریس وے کے سروے کیلئے کنسلٹنٹ کو متحرک کردیا ہے اور تو قع ظاہر کی ہے کہ جنوری2020 تک سروے مکمل کرلیا جائے گ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے انکشاف کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے پشاور تا ڈی آئی خان ایکسپریس وے کے سروے کیلئے کنسلٹنٹ کو متحرک کردیا ہے اور تو قع ظاہر کی ہے کہ جنوری2020 تک سروے مکمل کرلیا جائے گا۔ مذکورہ ایکسپریس وے کی تعمیر سے نہ صرف جنوبی اضلاع کے عوام کو بہترین سفری سہولیات میسر ہوںگی بلکہ خطے میں سیاحت و تجارت کی سرگرمیوں سمیت مجموعی معاشی ترقی کو تیزتر فروغ بھی ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں دربند اکنامک زون کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا جس سے نہ صرف صنعتی ترقی ممکن ہوگی بلکہ مقامی افراد کو روزگار بھی میسر آئے گا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ قبائلی اضلاع کے عوام کیلئے انصاف روزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی کے عمل کو مزید تیزتر کیا جائے اور طریقہ کارکو مزید آسان بنایا جائے ۔انہوں نے محکمہ صنعت کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں تمام اکنامک زونز کی جلد سے جلد تکمیل ممکن بنائیں جبکہ صنعتی زونز کو بجلی کی فراہمی کیلئے وہیلنگ ماڈل پر زیادہ سے زیادہ توجہ مرکوز کی جائے ، جس سے نہ صرف سرمایا کار صنعتی زونز میں سرمایاکاری کے لئے راغب ہونگے بلکہ صوبے کے اپنے محاصل میں بھی خاطرحواہ اضافہ ممکن ہو سکے گا۔وزیراعلیٰ نے سوات اکنامک زون کے قیام کیلئے زمین کی جلد از جلد نشاندہی کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ مہمند ماربل سٹی کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے گا۔ وہ وزیر اعلی سیکرٹریٹ پشاور میںصوبے میں جاری انتہائی اہم منصوبوں کے حوالے سے دوسرے نظر ثانی اجلاس کی صدارات کر رہے تھے۔اجلاس میں وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا،وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ،سیکرٹری انڈسٹریز، ایم ڈی بینک آف خیبر، سی ای او ازمک و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو رشکئی سپیشل اکنامک زون ، سوات اکنامک زون ، دربند اکنامک زون ڈی آئی خان، مہمند ماربل اکنامک زون، بونیرماربل سٹی اور قبائلی اضلاع کیلئے انصاف روزگار سکیم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو مذکورہ تمام منصوبوں کے حوالے سے گذشتہ اجلاس کے فیصلوں پر پیش رفت اور کارکردگی کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو رشکئی سپیشل اکنامک زون کیلئے ترقیاتی معاہدوں کی نظر ثانی ، گیس اور بجلی کی فراہمی کیلئے پی سی ون وغیرہ پر پیش رفت اور نئی ٹائم لائن کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سوات اکنامک زون کے قیام کیلئے مجوزہ اراضی کو بروئے کار لانے کیلئے متعلقہ محکمے کو سمری بھجوائی گئی ہے جس کی منظوری کے بعدسوات اکنامک زون کے قیام پر مجوزہ پلان کے تحت کا م کا آغاز کیا جائے گا۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ قبائلی ضلع مہمند میں مہمند ماربل انڈسٹریل زون کے قیام کیلئے تیزتر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیںجس کیلئے تمام تر منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ اسی طرح دربند سپیشل اکنامک زون ڈی آئی خان کا قیام بھی پائپ لائن میں ہے جبکہ دربند اکنامک زون کیلئے 25 ہزار کنال اراضی بروئے کار لانے کیلئے ضلعی انتظامیہ کو آن بورڈ لیا گیا ہے ۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد دربند اکنامک زون کے قیام پر کام شروع کیا جائے گا۔اس طرح بونیر ماربل سٹی جو کہ 125 ایکڑ اراضی پر قائم کی جائے گی اور بنوں اکنامک زون کے قیام کے حوالے سے اب تک کی گئی پیش رفت پر بھی اجلاس کو تفصیلاً آگاہ کیا گیا۔اجلاس کو قبائلی اضلاع کے عوام کیلئے انصاف روزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کے حوالے سے خصوصی طور پر بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ انصاف روزگار سکیم کے تحت درخواستوں کے اندراج کیلئے خصوصی طور پر 20 ملازمین کی ایک ٹیم ہیڈ آفس میں خدمات سرانجام دے رہی ہیںجبکہ پچھلے سات دنوں میں 2317 درخواستوں کا اندراج کیا گیا ہے ۔ اسی طرے ان سات دنوں میں ڈیٹا اندراج کی شرح کو 50 فیصد سے 82 فیصد تک بڑھایا گیا ہے جبکہ یکم نومبر 2019 ءتک درخواستوں کے اندراج کا عمل مکمل ہوجائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ قبائلی ضلع باجوڑ، خیبر ، کرم اور مہمند میں درخواست گذاروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ان اضلاع میںاضافی سٹاف تعینات کیا گیا ہے تاکہ اندراج اور قرضوں کی تقسیم کے عمل کو مزید تیز کیا جاسکے۔تمام برانچز کو ہفتہ وار اہداف دیئے گئے ہیں جبکہ بلاسود قرضوں کی تقسیم کو مزید تیز کرنے کیلئے بینک میں اکاﺅنٹ کھولنے کے عمل کو بھی آسان کر دیا گیا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پچھلے سات دنوں میں انصاف روزگار سکیم کے تحت قبائلی اضلاع کے 163 افراد کو بلا سود قرضوں کی فراہمی ممکن بنائی گئی ہے جو کہ کل 31.24 ملین روپے بنتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے عوام کو خود کفیل بنانے کیلئے انصاف روزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی ہر حال میں ممکن بنائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ درخواستوں کی وصولی اور اندراج کے عمل کو مزید آسان اور تیز کیا جائے تاکہ قبائلی اضلاع کے عوام کو جلد سے جلد ریلیف دیا جاسکے۔