News Details

22/10/2019

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے بہتر حکمرانی اور بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے نوجوانوں کے سامنے خود کو جوابدہ بنایا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے بہتر حکمرانی اور بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے نوجوانوں کے سامنے خود کو جوابدہ بنایا ہے۔انہیں باشعور نوجوانوں کی آرا ءاور نقطہ نظر کی اہمیت کا احساس ہے اسلئے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے نوجوانوں کے ساتھ رابطہ اجلاس کا آغاز کیا گیا ہے ۔ ہمارا حتمی مقصد طرز حکمرانی اور خدمات کی فراہمی کے نظام کو مثبت تبدیلی سے ہمکنار کرنا ہے ، اس مجموعی عمل میں نوجوانوں کی آرا کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیں،ہم اپنے نوجوانوں کو معاشرے کی فلاح و ترقی کیلئے صحیح معنوں میں فعال دیکھنا چاہتے ہیں، حکومت نوجوانوں کی فلاح کیلئے بھی خصوصی اقدامات کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز (آئی ایم سائنسز) پشاور کے زیر اہتمام منعقدہ نوجوانوں کے ساتھ انٹرایکٹیو سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا ، وزیر مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان ، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے توانائی و بجلی حمایت اللہ خان ، مختلف محکموں کے اعلیٰ انتظامی حکام، ڈائریکٹر آئی ایم سائنسز ڈاکٹر محسن خان اور آئی ایم سائنسز اور دیگر اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات نے اجلاس میں شرکت کی ۔ واضح رہے کہ حکومتی کارکردگی پر نوجوانوں کی آرا اور نقطہ نظر حاصل کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے یونیورسٹیوں اور کالجوں کے نوجوانوں کے ساتھ انٹرایکٹو سیشن کر کے سبقت حاصل کی ہے۔ وزیر اعلی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نوجوان کے نقطہ نظر کو حکمرانی اور لوگوں کی خدمت کے لحاظ سے کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے اہم سمجھتی ہے۔ اس مقصد کیلئے ہم کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباءکے ساتھ انٹرایکٹو سیشن کریں گے۔ محمود خان نے کہا کہ جب وہ حکومت میں آئے تو مختلف قسم کے چیلنجز کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے شدت پسندی اور جنگ سے متاثرہ قبائلی اضلاع کا صوبے میں کامیاب انضمام ایک بڑا چیلنج تھا جسے صوبائی حکومت نے بڑے احسن انداز میں پورا کیا ہے ۔صوبائی اداروں کی نئے اضلاع تک توسیع سمیت تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کا کامیاب انعقاد قبائلی اضلاع کو صوبائی اسمبلی میں بھر پور نمائندگی دی گئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ شفاف، آزاد اور غیر جانبدار انتخابات کا انعقاد ایک بڑی کامیابی ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف ان انتخابات میں ایک بڑی سیاسی پارٹی کے طور پر سامنے آئی ہے جس نے بطور سیاسی جماعت زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت نے ضم شدہ اضلاع کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 82 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہیں، جو وہاں کے سکولوں ،ہسپتالوں اور دیگر اداروں کی بہتری ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، انفراسٹرکچر کی ترقی اور مواصلاتی نظام کی بہتری کیلئے استعمال کی جائے گی ۔ محمود خان نے اس موقع پر صوبے کی مالی صورت حال اور حکومتی ترجیحات کا بھی ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صوبہ92 فیصد وفاق سے ملنے والے محاصل پر انحصار کرتا ہے ، اس لئے صوبائی حکومت صوبے کی اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے پر کام کر رہی ہے۔ اس مقصد کیلئے ہم تین شعبوں ، سیاحت ، معدنیات ، اور توانائی پر توجہ دے رہے ہیں ۔ صوبے کے سیاحت کے بجٹ میں خطیر اضافہ کیا ہے اور متعدد اہم پروجیکٹس شروع کیے ہیں ، صوبائی حکومت سیاحت کو بطور صنعت متعارف کرانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ بڑے پیمانے پر مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے سیاحتی زونز قائم کئے جائیں ۔انہوںنے انکشاف کیا کہ موجودہ حکومت کی اصلاحات کی وجہ سے رواں سال سیاحوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ معدنیات کے شعبے میںبھی اصلاحات لا رہے ہیں، انہوںنے کہاکہ ضم شدہ اضلاع کے شعبہ معدنیات میں بہت زیادہ استعداد ہے ۔ صوبائی حکومت شعبہ معدنیات کی ترقی کیلئے پر عزم ہے ۔ توانائی کے شعبے میں صوبائی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ویلنگ ماڈل کا تصور پیش کیا ہے جس کے تحت مقامی کارخانوں کو سستی بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ پیہور پن بجلی گھر سے پیدا ہونے والی بجلی برائے راست 5 مقامی صنعتی صارفین کو فراہم کرنے کاباضابطہ افتتاح کر چکے ہیں، اس اقدام سے نہ صرف کارخانوں کو سستی بجلی میسر ہو گی بلکہ مقامی عوام کیلئے روزگار کے مواقع پید ا ہوں گے ۔ انہوںنے کہاکہ صوبے کے اپنے وسائل سے پیدا کی جانے والی 74 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کر دی گئی ہے جس سے صوبائی خزانے کو سالانہ 2 ارب روپے کی آمدنی آئے گی ۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اُن کی حکومت پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر دوستانہ تعلقات کی خواہاں ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت طورخم بارڈر کو 24 گھنٹوں کیلئے کھول دیا ہے جس کا مقصد خطے میں تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینا اور خیبرپختونخوا کو وسطی ایشیائی ممالک تک ایک تجارتی روٹ کے طور پر متعارف کرنا ہے ۔ محمود خان نے کہاکہ وہ خیبرپختونخوا خصوصاً پشاور کو تجارتی و معاشی سرگرمیوں کا حب بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ سوات موٹر وے کے فیزII ، چکدرہ سے گلگت براستہ چترال اور شندور روڈ اور پشاور سے ڈی آئی خان موٹروے اس صوبے کو ایک بہترین تجارتی مرکز بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت بد عنوانی کی سرگرمیوں کا خاتمہ کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی سخت نگرانی کررہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حال ہی میں ضلع پشاور میں 103 پٹواریوں کو تبدیل کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے سامعین کو حکومت کی بچت مہم سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی حکومت نے سرکاری اخراجات میں کمی کرکے ان فنڈز کو ترقیاتی امور کیلئے مختص کیا ہے۔اخراجاب میں تقریباً 95 ارب روپے کمی کی گئی ہے اور اسے ترقی کے لئے مختص کیا ہے ، بجٹ سے بچنے والے 203 ارب روپے بھی دوبارہ لگائے گئے ہیں ، اور اس کے نتیجے میں ہمارے پاس صوبائی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہے ، جو سندھ سے بڑا ہے اور پنجاب کے ترقیاتی بجٹ کے برابر ہے۔