News Details

11/10/2019

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا ایبٹ آباد پریس کلب کا دورہ،حلف برداری میں شرکت

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا ایبٹ آباد پریس کلب کا دورہ،حلف برداری میں شرکت وزیراعلیٰ کا پریس کلب کیلئے 80 لاکھ روپے ، ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کیلئے 20 لاکھ روپے گرانٹ کا اعلان پریس کلب کیلئے میڈیا کالونی اور ہاکی گراﺅنڈ کیلئے آسٹر و ٹرف کی فراہمی کا بھی اعلان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کے ووٹوں سے برسراقتدار آئی ہے اس لیے یہ حکومت خدماتی اداروں میں اصلاحات اور امن وامان کے قیام سمیت ہر وہ کام کرے گی جس سے عوام کو فائدہ ہو۔ وزیر اعلیٰ نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ و دھرنے اور صحت کے شعبے میں کی گئی اصلاحات کے خلاف طبی عملہ کے احتجاج کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کو حکومت سے کوئی تکلیف ہے یا ان کے کوئی تحفظات ہیں تو وہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر اپنی بات کر سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت کشمیر اور معاشی بحران کے باعث خارجی اور داخلی سطح پر سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے لیکن اس مشکل صورتحال میں بھی حکومت اور عوام کے لیے گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیونکہ ہمارے وزیراعظم عمران خان نے ان چیلنجوں کو قبول کیا ہے اور انشااللہ ہماری حکومت ان چیلنجوں سے نکل کر دکھائے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے جمعہ کے روز ایبٹ آبادپر یس کلب کی تقریب حلف برداری میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی، صوبائی وزیرخوراک الحاج قلندر خان لودھی، اراکین قومی اسمبلی علی خان جدون و عظمیٰ ریاض جدون، ایم پی اے محمد نذیر عباسی ومومنہ باسط، پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری علی اصغر خان ودیگر مقامی رہنماو¿ں، کمشنر ہزارہ سید ظہیر الاسلام،ریجنل پولیس آفیسرڈاکٹرمظہرالحق کاکاخیل، ڈپٹی کمشنر عامرآفاق اور دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ مولانا فضل الرحمن کبھی آزادی مارچ اور کبھی مذہب کے نام پر دھرنے کی سیاست چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ پاکستان تو 1947 میں آزاد ہو چکا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فضل الرحمن اگر حکومت سے تنگ ہیں تووہ حیلے بہانوں سے بلاجواز احتجاج کی سیاست کرنے کے بجائے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر اپنی تنگی بیان کرسکتے ہیں اور ہم ان کی شکایات وفاقی حکومت تک بھی پہنچائیں گے لیکن عوام کے مفاد میں حکومت کے کاموں میں رکاوٹیں پیدا کرنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ صوبے میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کے احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان نے واضح کیا کہ سرکاری ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے وضع کئے گئے حالیہ قانون میں ڈاکٹروں کی ملازمت کو ہرگز کوئی نقصان نہیں پہنچا اور وہ بدستور سرکاری ملازم ہی رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اور خصوصا ًخدماتی شعبوں میں اصلاحات لانا پی ٹی آئی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جوخالصتاً عوام کے مفاد میں کی جارہی ہیں تاکہ عوام کو صحت اور تعلیم جیسی خدمات کی فراہمی میں ناکام رہنے والے فرسودہ نظام کو تبدیل کرکے اسے مستعد اور خودمختار بنایا جاسکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہسپتالوں کا پرانا نظام اگر عوام کو خدمات فراہم کر رہا ہوتا تو پھر اس میں اصلاحات کی ضرورت نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کو خودمختار بنا کر ان کی چھوٹی چھوٹی ضروریات کے لیے صوبائی حکومت کا عمل دخل ختم کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے اصلاحات کا مقصد ہسپتالوں کی نجکاری نہیں بلکہ خدمات کی ہمہ وقت فراہمی ہے وزیراعلیٰ نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ تمام ڈاکٹروں اور پیرامیڈ یکس کی سروسز اور ملازمت کوکوئی خطرہ نہیں اور حکومت کی یقین دہانی کے باوجود اگر ان کے کوئی تحفظات ہیں تو ان پر بات کرنے کے لیے میرے دروازے کھلے ہیں اور میں انشااللہ ایک باپ کی طرح شفیق بن کر ان کے تحفظات دور کرنے کو تیار ہوں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ ایبٹ آباد کے مسائل اور ضروریات سے بھی آگاہ ہیں اور مالی مشکلات کے باوجود ان مسائل کے حل پر توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے پریس کلب کے لئے 80 لاکھ روپے،ایبٹ آباد یونین آف جرنلسٹس کے لیے 20 لاکھ روپے گرانٹ، پریس کلب کے لیے میڈیا کالونی اور وفاقی حکومت کے تعاون سے ہاکی گراو¿نڈ کے لیے آسٹروٹرف کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔