News Details

31/07/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے طورخم بارڈر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بارڈر کو چوبیس گھنٹوں کے لئے کھولنے کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے طورخم بارڈر کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بارڈر کو چوبیس گھنٹوں کے لئے کھولنے کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ طور خم بارڈر کو چوبیس گھنٹے کھولنے کے حوالے سے ایف آئی اے ، کسٹم اور تمام متعلقہ ادارے آن بورڈ ہیں ، یہ قومی مفاد کا اقدام ہے جو ہماری اجتماعی کاوشوں کا متقاضی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت نے اس مقصد کے لئے 79 ملین روپے جاری کر دئیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رواں ماہ ہی بارڈر کو چوبیس گھنٹوں کے لئے کھول دیا جائیگا، جس کے لئے بیشتر انتظامات مکمل ہےں ۔ انہوں نے زیادہ آمد و رفت والے اوقات (;80;eak ;72;ours) کے دوران موَثر اقدامات کرنے اور ضرورت کو مدنظر رکھ کروسائل کی فراہمی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کاوَنٹرز پر صفائی اور پانی کے مناسب بندوبست کی بھی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کاوَنٹرز پر تعینات سٹاف کو پیشہ وارانہ خدمات میں بہتری لانے کی بھی ہدایت کی، اور کہا کہ اس عمل سے نہ صرف مثبت پیغام جائیگابلکہ دونوں ممالک کے مابین اعتماد کو بھی فروغ ملے گا ۔ محمود خان نے کہا کہ طورخم بارڈر کو چوبیس گھنٹے کھولنے کے فیصلے کا مقصد تجارت کو آسان بنانا اور تیز تر فروغ دینا ہے، اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے گی ۔ اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے صوبائی حکومت کے غیر معمولی تعاون کو سراہا اور کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر سہولت فراہم کی ہے جوخوش آئند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر کو چوبیس گھنٹے کھولنے کے حوالے سے افغان حکومت بھی آن بورڈ ہے اس اقدام سے قومی اور بین الاقوامی سطح پرمثبت پیغام جائیگا ۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کو انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بارڈر کو چوبیس گھنٹے کھلارکھنے کے لئے درکار ایف آئی اے کا اضافی سٹاف تعینات کر دیا گیا ہے ، ٹرمینل لاءٹس میں اضافہ کیا گیا ہے ، ٹرمینل کے دونوں اطراف میں کاوَنٹر ز کی تعداد آٹھ سے بڑھا کر بارہ بارہ کر دی گئی ہے ، خواتین کے لئے علیحدہ کاوَنٹرزرکھے گئے ہیں علاوہ ازیں اسٹیمپنگ افسران کی تعداد ایک سے بڑھا کر چھ کی گئی ہے ، انہیں مزید آگاہ کیا گیا کہ بارڈر کے چوبیس گھنٹے کھولنے کے بعد بارڈرز پر تعینات اہلکار روزانہ تین شفٹوں میں ڈیوٹی سرانجام دےں گے ۔ روزانہ اوسطاً تیرہ ہزار افراد بارڈ ر کراس کر تے ہیں ، اسی طرح روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 455مال بردار گاڑیاں بارڈر سے داخل ہو تی ہےں اور تقریباً 700گاڑیاں باہر جاتی ہےں ۔ ٹرمینل پر نگرانی کے لئے کیمروں کی تعداد 67 سے بڑھا کر 96 کر دی گئی ہے ، جنریٹرز بھی جلد فراہم کر دیے جائیں گے ۔ دونوں رہنماؤں کو کسٹم کلیئرنس اور پیدل راہداری پر بھی بریفنگ دی گئی ، انہیں آگاہ کیا گیا کہ مال بردار گاڑیوں کی تیز رفتار سکیننگ کے لئے دوطرفہ کیرج وے پر بھی کام جاری ہے جس کی تکمیل سے وقت کی بچت ہو گی ۔